تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

افسران کی تقرری اور تعیناتی، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کا سندھ حکومت کو خط

اسلام آباد: روٹیشن پالیسی کے تحت افسران کے تبادلوں کا معاملے پر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے تمام افسران کو ریلیو کرنے کیلئے سندھ حکومت کو خط لکھ دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے تمام افسران کو ریلیو کرنےکیلئےسندھ حکومت کو خط لکھا ہے، خط میں کہا گیا ہے کہ تبادلے روٹیشن پالیسی کےتحت قانونی طریقے سےکئے گئے۔

خط میں کہا گیا کہ افسران کی تقرری اور تعیناتی اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کا اختیار ہے، افسران کے تبادلوں سے قبل خطوط اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی ویب سائٹ پر موجود ہیں جبکہ سندھ ہائیکورٹ بھی کہہ چکی کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن افسران کی تقرری کرسکتی ہے۔

خط میں کہا گیا کہ سندھ حکومت نےایک بھی خط کاجواب نہیں دیا۔

واضح رہے کہ چند روز قبل وزیراعظم عمران خان کی روٹیشن پالیسی کے تحت بیوروکریسی میں بھی اکھاڑپچھاڑ کی گئی تھی۔

 یہ بھی پڑھیں: سندھ حکومت اہم بیوروکریٹس کے تبادلوں پر ڈٹ گئی

سندھ کی بیوروکریسی کےچاراہم افسران کے تبادلے کردئیے گئے تھے، پیپلزپارٹی کے برسوں سے منظور نظر افسران کے تبادلے ہوئے تھے، کاظم جتوئی کی خدمات خیبر پختونخوا ،چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ سندھ حسن نقوی کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن،سیکریٹری اسکول ایجوکیشن خالد حیدر شاہ کو پنجاب، اور زاہد عباسی کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

دوسری جانب سندھ حکومت نے ڈی آئی جیز اور پی اے ایس افسران کو چارج چھوڑنے سے روک دیا ہے جبکہ وفاق کی جانب سے بھیجے گئے افسران کو سندھ حکومت نے جوائنگ کرنے نہیں دیا گیا ہے۔

ادھر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وفاقی حکومت اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہےکہ جھگڑا میرے اور سندھ حکومت کیساتھ ہے ،افسران کو تنگ نہ کریں ، سندھ میں بیٹھے سیاسی یتیموں کے کہنے پر فیڈریشن کےافسران کو شوکاز جاری ہوتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -