معروف قانون دان نے اعتزاز احسن حقیقی آزادی مارچ میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان پر قاتلانہ حملے کے حملہ آور کے ویڈیو بیان اور اعتراف پر سوال اٹھا دیے ہیں۔
اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ کبھی اور کہیں نہیں دیکھا کہ حملہ آور پکڑا جائے، 15 منٹ میں اعتراف کرے اور ویڈیو ریلیز کرکے اعترافی بیان میڈیا پر چلوا دیا جائے، ملزم ویڈیو میں طوطے کی طرح بولنا شروع ہوگیا تھا اور 15 منٹ میں طوطا پیش کرکے ویڈیو میڈیا پر چلوا دی گئی۔
ماہر قانون کا کہنا تھا کہ ملزم ویڈیو میں کہتا ہے میں نے عمران خان کو مار دیا ہے، ایسا لگ رہا ہے حملہ آور کو پڑھا کر اعترافی بیان دلوایا گیا ہے اور اس نے اقبال جرم پہلے سے یاد کیا ہوا تھا، اعترافی بیان کی ریکارڈنگ کے دوران بھی ملزم کے منہ میں الفاظ ڈالے جا رہے تھے۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ عمران خان پر فائرنگ آٹو میٹک اسلحے سے ہوئی ہے، ملزم گرفتار ہونے کے 15 منٹ میں ملزم اقبال جرم کر لیتا ہے، ایسا لگ رہا ہے پولیس پنجاب حکومت کا ساتھ نہیں دے رہی، حملہ آور کا بار بار یہ کہنا کہ میرے ساتھ کوئی اور نہیں تھا شک پیدا کرتا ہے، محسوس ہوتا ہے کہ ملزم کو کوئی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔