اشتہار

یورپی یونین نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کردیں

اشتہار

حیرت انگیز

یورپی یونین نے ایران کے خلاف پابندیوں کی فہرست میں ایران کے مزید بیس افراد اور اداروں کو شامل کرلیا ہے جبکہ ایرانی ریڈیو اور ٹی وی کارپوریشن بھی پابندی کی زد میں آگئے ہیں۔

یورپی یونین نے یہ فیصلہ ایران کی جانب سے روس کو ڈرون طیاروں کی فراہمی اور ایران میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں کو بنیاد بناکر کیا گیا ہے۔ یورپی یونین نے اس ہفتے کے آخر میں ماسکو کے خلاف مزید اقدامات اٹھانے پر زور دیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ فیصلہ یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں کیا گیا جس کےبعد جاری کیے جانے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یوکرین کی جنگ سے متعلق پابندیوں کی فہرست میں چار ایرانی افراد اور چار اداروں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

- Advertisement -

ان افراد جن نائب وزیر داخلہ مجید میر احمدی سمیت ایرانی ریڈیو اور ٹیلی ویژن کارپوریشن کے ڈائریکٹر پیمان جبلی اور ان کے نائب محسن بر مہانی سمیت پارلیمانی رکن احمد خاتمی اور دیگر ماہرین بھی شامل ہیں۔

واضح کیا گیا کہ یہ پابندیاں روس کی جانب سے یوکرین کے خلاف جنگ میں استعمال کیے گئے ڈرونز کی تیاری اور ترسیل میں ان افراد اور اداروں کے ملوث ہونے کی روشنی میں لگائی گئی ہیں۔

یورپی یونین نے بیان میں مزید کہا ہے کہ ان پابندیوں میں اثاثے منجمد کرنا، یورپی یونین میں سفر پر پابندی اور فہرستوں میں شامل افراد سے فنڈز یا اقتصادی وسائل کو روکنا شامل ہے۔

یورپی یونین نے ایران سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ علاقے میں سیاسی اور فوجی استحکام کو سبوتاژ کرنے والی سرگرمیاں فوری طور پر بند کرے۔

یورپی یونین کے وزرائے خارجہ نے اپنے بیان میں یمن، لبنان، شام اور عراق میں ایران کی عدم استحکام کی سرگرمیوں کا ذکر کیا۔

وزرائے خارجہ نے یورپی یونین سے مطالبہ کیا کہ خلیجی خطے میں سلامتی، نیوی گیشن کی آزادی اور سمندری راستوں کو خطرے میں ڈالنے والے تمام اقدامات اور کوششوں کو روکنے کے اقدامات کئے جائیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں