بلوچستان میں ہونے والی دہشت گردی میں بھارتی سرپرستی کے شواہد منظر عام پر آگئے، سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ کالعدم بی ایل اے کا سرغنہ اسلم اچھو دوہزار سولہ میں بھارت گیا، جہاں "را” کے اہلکاروں سے ملاقات کی اور دہلی کے اسپتال میں زیرعلاج رہا۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں دہشتگردی میں بھارتی سرپرستی کے شواہد منظر عام پر آگئے، سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ بھارتی سر پرستی کاثبوت بھارتی میڈیا ، مودی ،وزیردفاع کے بیانات سے ثابت ہیں ، دہشت گرد گروپوں کے سرغنہ لاجسٹک،آپریشنل بریفنگزکیلئےبھارت کاباقاعدہ دورہ کرتے ہیں اور صرف یہی نہیں بھارت میں ان دہشتگردوں کوطبی علاج کی سہولت بھی مہیا کی جاتی ہیں۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ سال2016میں کالعدم بی ایل اے کے سرغنہ ا سلم اچھو بھارت گیا تھا،اسلم اچھونےبھارت پہنچنےپر”را” اہلکاروں سےملاقات کی،دہلی کے اسپتال میں زیرعلاج بھی رہا اور جعلی نام عبدالحمید رکھ کر افغان پاسپورٹ کا استعمال کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ سال 2018میں کراچی میں چینی قونصلیٹ پرحملے کا ماسٹر مائنڈ اسلم اچھوتھا ،اسلم اچھو کا بیٹا ریحان 2018میں دالبندین میں چینی انجینئرزپرخودکش حملےمیں ملوث تھا۔
سیکیورٹی ذرائع نے کہا کہ کالعدم بی ایل اے کا سرغنہ بشیر زیب دوہزار سترہ میں بھارت گیا، بشیر زیب نے گل آغا کے نام سے افغان پاسپورٹ بنوا رکھا تھا، بشیر زیب نے ہی بلوچستان میں ہونے والی حالیہ دہشت گردی کے حملوں کی منصوبہ بندی کی، بشیر زیب کراچی ایئرپورٹ پر چینی اہلکاروں اور جعفر ایکسپریس پر حملے کی منصوبہ بندی میں ملوث تھا۔
ذرائع کے مطابق بلوچ نیشنل آرمی کے سرغنہ گلزار امام عرف شمبے نے بھی بھارتی دہشتگردی کے ثبوت دئیے، بھارت میں زیرعلاج رہنے کا بھی اعتراف کیا تھا، را اس وقت بھارت میں اکیس سے زائد دہشت گردوں کے بیس کیمپ چلا رہی ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ بھارت پاکستان میں دہشت گرد کارروائیوں کیلئے تربیت ان کیمپوں میں کرتا ہے، دہشت گردوں کے کیمپس کا مرکز بھارتی ریاست راجستھان میں موجود ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھی پاکستان میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کے ثبوت پیش کئے تھے اور بھارتی حاضر سروس افسران کی پاکستان میں دہشتگرد کارروائیوں کی نشاندہی کی تھی