تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

‘چیف جسٹس کہہ دیں سائفر غلط ہیں، ہم اگلے دن اسمبلی میں چلے جائیں گے’

اسلام آباد: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے کہ صدر مملکت سائفر چیف جسٹس کو بھجواچکے ہیں وہ کہہ دیں غلط ہے ہم اگلے دن اسمبلی چلےجائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام ‘سوال یہ ہے ‘ میں ماریہ میمن کو دئیے گئے خصوصی انٹرویو میں سابق وزیراعظم عمران خان نے آڈیو لیکس، سائفر معاملہ، ملک کی موجودہ سیاسی صورت حال سمیت کئی اہم ایشوز پر کھل کر گفتگو کی۔

عمران خان کے خصوصی انٹرویو کی چیدہ چیدہ باتوں کو اپنے قارئین تک پہنچانے کے لئے ہم نے اس کو حصوں میں تقسیم کیا جو کہ کچھ یوں ہیں۔

آڈیو لیکس کے پیچھے کون ہے؟

اپنے خصوصی انٹرویو میں سابق وزیراعظم نے ملکی سیاست میں ہلچل مچانے والی آڈیو لیکس پر تفصیلی گفتگو کی اور کہا کہ آڈیو لیکس ایک بہت بڑی سیکیورٹی بریچ ہے، اس کے پیچھے کون ہے؟کیاہے؟مجھےبالکل نہیں پتہ، اتنا ضرور کہوں گا کہ یہ ملکی سلامتی کا معاملہ ہے۔

عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم کی کال ریکارڈ ہوکر پبلک ہورہی ہےتو یہ قومی سیکیورٹی پر رسک ہے،وزیراعظم کی ریکارڈنگ ہمارے دشمن کےپاس بھی پہنچ گئی ہوں گی،ایسا لگتا ہے کہ محفوظ لائن کی ریکارڈنگ ہوتی ہےجس کوہیک کیا گیا ہے۔

سائفر چیف جسٹس کے پاس موجود ہے

عمران خان نے سائفر ایشو سے متعلق گفتگو میں کہا کہ سائفر میں جو بھی باتیں آئی ہیں میں ان کا ذکرجلسوں میں کرچکا ہوں، یہ اس وقت آیا جب او آئی سی کا اجلاس ہونے جارہا تھا، ہم نے فیصلہ کیا کہ اجلاس سے قبل سائفر معاملے کو سامنے نہ لایا جائے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سائفرمعاملےکو قومی سیکیورٹی کمیٹی کےسامنےرکھنےکےبعد ہم نے پبلک کیا، قومی سیکیورٹی کمیٹی میں فیصلہ کرچکے تھے کہ سائفر کو ڈی مارش کیا جائے، ڈی مارش کرنےسے پہلے ہماری جانب سے کسی ملک کا نام نہیں لیا گیا، ڈی مارش کرنےکےبعد سب کو پتہ چل گیا کہ کون سےملک سےسائفرآیا؟

ماریہ میمن کو دئیے گئے خصوصی انٹرویو میں چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ سائفرموجود ہےجس میں سب کچھ لکھاہو اہےاوروہ چیف جسٹس کے پاس بھی ہے، صدر مملکت، اسپیکر قومی اسمبلی کو بھی سائفر بھجوایا گیا، عارف علوی سائفر چیف جسٹس کو بھجواچکےہیں وہ کہہ دیں غلط ہے ہم اگلے دن اسمبلی چلےجائیں گے۔

عمران خان نے بتایا کہ قومی سیکیورٹی کمیٹی کے دوسرے اجلاس میں امریکا میں پاکستان کے سفیر اسد مجید کو بھی بلایا گیا انہوں نے کہا کہ ‘سائفردرست ہے ‘، سائفرمیں کہا جارہاہے کہ عمران خان کو ہٹادیں گےتو ہم معاف کردیں گے، اور یہ لوگ آجائیں گےتو ہم خوش ہوجائیں گے، یہ جو بیٹھےہوئے ہیں انہی کی پیداوارہےجس پروہ خوش ہورہےہیں۔

مجھے اندازہ تھا کہ یہ سب کچھ ہوگا

اپنے انٹرویو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ امپورٹڈ حکومت آنے کے بعد میں تیار تھا کہ یہ لوگ مجھ پر جعلی کیسز بنائیں گے، اب تک مجھ پر 24 سے زائد ایف آئی آرز درج ہوچکیں تمام میں یکسانیت ہے، انہوں نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ یہ مجھے جیل میں ڈالنے کی کوشش کرینگے اور نااہل بھی کرائیں گے، میں ان تمام باتوں کے لئے تیار تھا، ان کے بارے میں اتنا کہوں گا کہ ان لوگوں میں کوئی ڈیموکریسی ہےنہ کوئی اخلاقیات۔

جیل جانے کے لئے بیگ تیار کرلیا تھا

عمران خان کا انٹرویو میں کہنا تھا کہ آخری مرتبہ جب مجھے پتہ چلا کہ پولیس آرہی ہےتو میں نے بیگ تیارکیاہواتھا، گرفتاری کی خبر پر عوام کی بڑی تعداد بنی گالہ پہنچ گئی، زیادہ لوگ جمع ہونے کے باعث شاید یہ لوگ مجھے گرفتار کرنے نہیں آئے، اپنی ٹیم کو آگاہ کرچکا ہوں کہ یہ کوئی بھی بہانہ کرکے یہ مجھے گرفتارکرسکتے ہیں۔

ایوان صدر میں ملاقات کے سوال پر عمران خان نے کیا کہا؟

پروگرام کی میزبان ماریہ میمن نے عمران خان سے سوال کیا کہ ایوان صدرمیں آپ کی کسی اہم شخصیت سےملاقات ہوئی تھی؟جس پر انہوں نے کہا کہ ‘ اس سوال پرسچ میں بولوں گا نہیں, جھوٹ میں بولتا نہیں’، اس کا جواب اسحاق خاکوانی سے پوچھ لیں۔

مجھے نااہل کرا کر یہ الیکشن کرائیں گے

اپنے انٹرویو میں عمران خان نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کا مطالبہ تو ان لوگوں کاتھا،جب دھرنےدیتے تھے کہ ہم الیکشن کا مطالبہ کرتے ہیں، اب یہ الیکشن سے بھاگ رہے ہیں، میں آگاہ کررہا ہوں کہ یہ الیکشن اس وقت کرائیں گے جب مجھےنااہل کرالیں گے۔

این آراو نہیں لینے دوں گا

ماریہ میمن کو دئیے گئے خصوصی انٹرویو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ان لوگوں کی سیاست کا ایک ہی مقصد ہے کہ چوری کا پیسہ محفوظ بناناہے، ان کی چوری روکنے کیلئےسب سے بڑاخطرہ میں ہوں، انہیں معلوم ہے کہ میں کسی صورت این آراو نہیں دوں گا، یہ لوگ پچھلے ساڑھے تین سال این آراو لینےکی کوشش کرتےرہے، جس کے لئے انہوں نے ہرقسم کی بلیک میلنگ کی، مجھے اسمبلی میں تقریر نہیں کرنے دی، فیٹف پر بھی بلیک میلنگ سے باز نہ آئے، انہیں خبردار کرتا ہوں کہ میں ان کے راستےمیں کھڑاہوں کسی صورت این آراو نہیں لینےدوں گا۔

 

Comments

- Advertisement -