تازہ ترین

تحریک انصاف کے استعفوں کی منظوری پر ماہر قانون کی رائے

اسلام آباد : ماہر قانون ابوذرسلمان کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف استعفوں کی منظوری کو چیلنج کرسکتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ماہرقانون ابوذرسلمان نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر اسمبلی کی جانب سے پی ٹی آئی ارکان کے استعفوں کی منظوری پر کہا کہ تحریک انصاف استعفوں کی منظوری کو چیلنج کرسکتی ہے۔

ابوذر سلمان کا کہنا تھا کہ اسپیکر نے ایک موقف اپنایا کہ وہ خود انٹرویو کرکے تصدیق کریں گے پھراستعفے منظورکریں گے لیکن پھر نئی پوزیشن لے لی ، جو قانون کی خلاف ورزی کے زمرے میں آرہا ہے۔

ماہرقانون نے کہا کہ آرٹیکل 64 واضح ہے ،استعفیٰ دیتے ہیں تو نشست خالی تصور ہوتی ہے، اسپیکر استعفوں کی تصدیق کیلئے فرداً فرداً اراکین کو بلاسکتے ہیں، اسپیکر کامؤقف تھا کہ مجھے کالز آرہی ہیں کہ استعفیٰ زبردستی لیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ استعفوں کی منظوری کو مفاد عاملہ کے تحت آرٹیکل 191 کا معاملہ عدالت میں لایا جاسکتا ہے اور اسپیکر کی جانب سے استعفوں کی مرحلہ وار منظوری کا معاملہ مفاد عامہ میں دیکھا جاسکتا ہے۔

ابوذر سلمان نے مزید کہا کہ ماضی کی مثال موجود ہے، استعفوں کے معاملے کو چیلنج کیا جاسکتا ہے۔

خیال رہے قومی اسمبلی کے اسپیکر راجا پرویز اشرف نے آج تحریکِ انصاف کے مزید 43 ارکان کے استعفے منظور کرلیے۔

جس کے بعد منحرفین اور دو ارکان کے سوا قومی اسمبلی سے تحریکِ انصاف کے تمام ارکان کے استعفے منظور ہوچکے ہیں۔

استعفے چار مراحل میں منظور کیے گئے، پہلےمرحلے میں جولائی میں گیارہ جبکہ دوسرے اورتیسرے مرحلے میں 35 ، 35 استعفے منظور ہوئے۔

Comments

- Advertisement -