امریکی ادویہ ساز کمپنی ‘نووا واکس’ نے اپنی کوروناویکسین کے 89 فیصد مؤثر ہونے کا دعویٰ کردیا۔ یہ وائرس کی نئی اقسام کے خلاف بھی ہتھیار ثابت ہوگی۔
نووا واکس نے کورونا ویکسین سے متعلق ٹرائل کے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ ویکسین 89.3 فیصد تک وائرس کے خلاف مؤثر ہوگی جبکہ برطانیہ میں دریافت ہونے والی کورونا وائرس کی نئی قسم کے خلاف یہ 85.6 فیصد تک تحفظ فراہم کرے گی۔ دریں اثنا جنوبی افریقا میں پائی جانے والی کورونا قسم کے خلاف اس کی افادیت 60 فیصد ہے۔
نتائج ابھی کسی طبی جریدے میں شایع نہیں ہوئے تاہم ماہرین نے اسے اچھی خبر قرار دیتے ہوئے وائرس کے خلاف اہم کامیابی کہا ہے۔ امریکی ادویہ ساز کمپنی کی ویکسین کے برطانیہ اور جنوبی افریقا میں ٹرائلز ہوئے۔
برطانیہ میں ہونے والے ٹرائل میں 18 سے 84 سال کی عمر کے 15 ہزار افراد کو شامل یا گیا تھا۔ جبکہ جنوبی افریقی ٹرائل میں یہ ویکسین وہاں دریافت ہونے والی نئی قسم کے خلاف 60 فیصد تک مؤثر رہی۔
کیا کورونا ویکسینز وائرس کی نئی قسم کے خلاف بھی مؤثر ہوں گی؟
ماہرین نے اس ویکسین کو پروٹین پر مبنی بنایا ہے، جس میں نئے کورونا وائرس کے جینیاتی سیکونس کو ایڈٹ کرکے استعمال کیا گیا، یہ ویکسین مریضوں میں مدافعتی نظام کو بغیر کسی نقصان کے متحرک کرتی ہے۔
خیال رہے کہ حالیہ دنوں دیگر سائنس دانوں کا کہنا تھا کہ کوروناوائرس کی نئی قسم سے لڑنے کے لیے موجودہ ویکسینز کو اپ ڈیٹ کرنے کی ضرورت پڑے گی کیوں کہ تغیرپذیر کورونا میں سخت مزاحمت دیکھا گیا ہے۔
جنوبی افریقا کے طبی ماہرین نے تحقیق سے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ ملک میں پائی جانے والی کورونا کی قسم موجودہ ویکسین کے خلاف سخت مزاحمت دے سکتی ہے جس کے لیے ویکسینز کو ری ڈیزائن کرنا ہوگا۔ اس ریسرچ میں مریضوں کے بلڈ پلازما اور وائرس کی میوٹیشنز کے میلاپ کا مشاہدہ کیا گیا۔