کراچی : عزیربلوچ سےبرآمد راکٹ لانچر اور دھماکہ خیزمواد جل جانے کا انکشاف سامنے آیا، تفتیشی افسر نے کیس پراپرٹی جلنے سے متعلق رپورٹ جمع کرادی۔
کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں دھماکاخیزمواداورغیرقانونی اسلحہ رکھنے کے معاملے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، عزیر بلوچ اورمقدمےکےتفتیشی افسرعدالت میں پیش کیا گیا۔
دوران سماعت عزیربلوچ سےبرآمد راکٹ لانچر اور دھماکہ خیزمواد جل جانے کا انکشاف سامنے آیا، بم ڈسپوزل کے اے ایس آئی نےاپنا بیان قلمبند کرادیا، بی ڈی نے بیان میں کہا کہ 3 آر پی جی سیون راکٹ ، 6 رائفل گرینڈ ،دستی بم کوناکارہ کیا گیا۔
عدالت نے تفتیشی افسرسے سوال کیا کہ مقدمے کےکیس پراپرٹی کہاں ہے، جس پر تفتشی افسر نے جواب دیا کہ مقدمہ کی کیس پراپرٹی جل گئی ہے۔
تفتیشی افسر نے کیس پراپرٹی جلنے سے متعلق رپورٹ جمع کرادی ، جس میں بتایا گیا کہ سٹی کورٹ مال خانےمیں آگ کےباعث کیس پراپرٹی جل چکی، عزیربلوچ کواسی کیس میں2016میں تھانہ نبی بخش نےگرفتار کیا تھا، عزیربلوچ سے برآمدد ھماکا خیزمواد اب موجود نہیں۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے تفتیشی افسر سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔