کراچی : ایس آئی یو نے کارروائی کرتے ہوئے بریانی شاپس اور دکانداروں سے بھتہ لینے والے گروہ کا اہم کارندہ گرفتار کرلیا، ملزم ملائیشیاء میں مقیم بھتہ گینگ کی خاتون لیڈر کے لیے کام کرتا تھا۔
تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی ایس آئی یو سی آئی اے شعیب میمن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اسپیشل انویسٹگیشن یونٹ نے منظم بھتہ خوروں کے خلاف ایک اہم کامیابی حاصل کرتے ہوئے دکانداروں سے بھتہ لینے والے گروہ کے اہم کارندے کو گرفتار کرلیا۔
شعیب میمن نے بتایا کہ دکانداروں کو ملائیشیا کے نمبر سے بھتے کے لیے واٹس ایپ آتے تھے، مختلف تھانوں میں درخواستیں اور مقدمات درج ہورہے تھے، جس کے بعد ٹیکنیکل بنیادوں پر کارروائی کرتے ہوئے فراز نامی ملزم گرفتار کیا۔
ایس ایس پی ایس آئی یو سی آئی اے کا کہنا تھا کہ ملزم کو دکاندار سے 1 لاکھ بھتہ لیتے ہوئے رنگے ہاتھ گرفتار کیا، گرفتار ملزم نے دوران تفتیش حیرت انگیز انکشافات کیے ہیں۔
شعیب میمن نے بتایا کہ ملزم ملائیشیاء میں مقیم بھتہ گینگ کی خاتون لیڈر صبوری کے لیے کام کرتا ہے، صبوری اور اس کا شوہر حماد ملزم فراز کے بہن بہنوئی ہیں۔
انھوں نے مزید بتایا کہ ملزمان پہلے اچھا بزنس کرنے والی بریانی شاپس کی ریکی کرتے ہیں، دکان کی باہر اوراندر سے ویڈیو بنا کر ملائیشیا بھیجی جاتی ہے، صبوری اور حماد دکاندار کو اس کی دکان کی ویڈیو بھیجتے ہیں اور بتاتے ہیں کہ بھتہ دو ورنہ تمہاری جان کو نقصان ہوسکتا ہے۔
ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ ملزمان 20 لاکھ سے سے لے کر پارٹی کی ساکھ کے حساب سے بھتہ طلب کرتے ہیں، بھتے کی رقم پنجاب کے ایک اکاونٹ میں ٹرانسفر کی جاتی ہے اور پنجاب میں موجود ملزم اس رقم کو ملائیشیا میں پہنچانے کا کام کرتا ہے۔
شعیب میمن نے کہا کہ ملزمان شاہ فیصل، دہلی کالونی، لیاقت آباد، جوہرآباد اور گلبرک سمیت مختلف دیگر علاقوں میں بھی بھتہ خوری کرچکے ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ صبوری کے ساتھی پہلے بھی گلبرک اور لیاقت آباد میں بھتہ وصولی کے کیس میں ایس آئی یو کے ہاتھوں ہی گرفتار ہوچکے ہیں ملزم کو جیسے گرفتار کیا بھتہ خوروں نے متاثرہ افراد کو سوری کے میسج بھیجنا شروع کردیے کہا گیا کہ ہم سے غلطی ہوگئی ہمیں معاف کردیں۔
ایس ایس پی نے مزید کہا کہ ایسے عناصر شہریوں کے ڈر سے کھیلتے ہیں شہرمیں بھتہ خوری کے واقعات نا ہونے کے برابر ہیں کیس صرف وہی حل نہیں ہوتے جو رپورٹ نہیں کروائے جاتے شہریوں سے بھی درخواست ہے کہ ایسے عناصر کے خلاف فوری رپورٹ کروائی جائے۔