اشتہار

لاہور: میڈیکل کی طالبہ کا قتل : عینی شاہدین کے اہم بیانات سامنے آگئے

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور: چوہنگ میں میڈیکل کی طالبہ کے قتل کے واقعے کے عینی شاہدین کے اہم بیانات سامنے آگئے، جس نے کئی سوالات اٹھا دئیے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقہ چوہنگ میں میڈیکل کی طالبہ کی ہلاکت کے معاملے پر عینی شاہدین کے بیان نے کئی سوالات اٹھادئیے۔

سوسائٹی گارڈز نے بتایا کہ واقعے کے روزکم عمر ڈرائیورعبدالرحمان گاڑی چلارہا تھا، ملزم گاڑی زگ زیگ کرتاہوامقتولہ کی گاڑی کے پیچھے سوسائٹی میں داخل ہوا اور کچھ ہی دیر کے بعد کم عمر ڈرائیور کے ماموں اور ساتھیوں نے فائرنگ کی۔

- Advertisement -

سیکیورٹی گارڈز کا کہنا تھا کہ ملزمان نےفائرنگ کےبعدسوسائٹی کے گیٹ بھی اسلحہ کےزورپربندکرائے، اہلخانہ زخمی طالبہ کواسپتال منتقل کرنے کیلئے گیٹ کھولنےکی منتیں کرتےرہے، ملزمان نے مقتولہ کے اہل خانہ کو بھی تشددکا نشانہ بنایا۔

سیکیورٹی گارڈ نے مزید بتایا کہ ملزمان نے زخمی بچی کے والد کو تھپڑ بھی مارے اور کہتے رہے "جھوٹ بول رہے ہو، دکھاؤ جہاں گولی لگی،” باپ نے اپنی بیٹی کا خون دکھایا تو ملزمان نے انہیں جانے دیا، کچھ دیر بعد ملزمان بھی فرار ہوگئے۔

یاد رہے لاہور میں چوہنگ کی ہاؤسنگ سوسائٹی میں میڈیکل کی طالبہ کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔

پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کیا ، ایف آئی آر میں کہا گیا تھاکہ کم عمر ڈرائیور نےگاڑی سے ٹکر ماری تو ملزم نے ماموں کو بلایا جس نے فائرنگ کر دی، گولی لگنے سے طالبہ زخمی ہوئی جسے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں دم توڑ گئی۔

ایف آئی آر کے مطابق کم عمر ڈرائیور لاپرواہی سے زگ زیگ گاڑی چلا رہا تھا۔ کم عمر ڈرائیور نے لاپرواہی سےگاڑی چلاتے ہوئے دوسری گاڑی کو ٹکر ماری۔

متاثرہ خاندان بیٹی کی تعلیم کیلئے سعودی عرب سے لاہور منتقل ہوا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں