پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے آج کے فیصلے سے ملک میں جمہوریت مضبوط ہوئی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے الیکشن کمیشن کا 22 مارچ کا فیصلہ کالعدم قرار دیے جانے اور الیکشن شیڈول معمولی ردوبدل کے بعد بحال کیے جانے کا فیصلہ سنائے جانے کے بعد پی ٹی آئی رہنما ایڈووکیٹ فیصل چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسے آئین، قانون اور جمہوریت کی فتح قرار دیا ہے۔
فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے ایک عظیم فیصلہ آیا ہے جس سے جمہوریت مضبوط ہوئی ہے۔ اس فیصلے پر میں تین رکنی بینچ کو مبارک باد پیش کرتا ہوں ساتھ ہی پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم کو بھی مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ ججز آئین اور قانون کے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں اور پاکستان کی عدلیہ خراج تحسین کی مستحق ہے۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے جتھے سپریم کورٹ پر حملہ آور ہوئے اس کی مذمت کرتے ہیں۔ آئین، جمہوریت اور اعلیٰ عدالتیں ہماری ریڈ لائن ہیں۔ پاکستان کے وکلا آئین، سپریم کورٹ اور جمہوریت کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔
فیصل چوہدری نے مزید کہا کہ یہ پاکستان کی عوام کے مستقبل کا فیصلہ ہے۔ اس فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن کو فنڈز دیے جائیں اور ووٹرز کو سیکیورٹی فراہم کی جائے۔ الیکشن کمیشن اپنی اتھارٹی سیٹ کرےاورپرامن الیکشن کرائے۔ یوسف رضا گیلانی نے سپریم کورٹ کا حکم نہیں مانا تھا تو انہیں گھر بھیجا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم ایمرجنسی نہیں صرف آئین اور جمہوریت مانتے ہیں۔ ہر غیر آئینی اقدام کے خلاف کھڑے ہوں گے۔ بلاول نے اپنے نانا بھٹو کے نظریے کو دفن کردیا ہے۔