کراچی : ایدھی فاؤنڈیشن کےسربراہ فیصل ایدھی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم سےملاقات کے 30 گھنٹے بعد علامات ظاہر ہوئیں، جس وجہ سے ٹیسٹ کرایا گیا،لگتا ہے وائرس کراچی سے میرے ساتھ آیا۔
تفصیلات کے مطابق ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم سے ملاقات کے30گھنٹےبعدعلامات ظاہر ہوئی ، بخار،سرمیں درد محسوس ہورہا تھاجس پر ٹیسٹ کرایا گیا، لگتا ہے وائرس کراچی سے میرے ساتھ آیا۔
فیصل ایدھی کا کہنا تھا کہ کراچی میں لیاری سےتعلق رکھنےوالےورکرمیں وائرس تھا ، گلوز بھی پہنے ہوئے ہوں تو بھی کورونا ہوجاتا ہے، کورونا بزرگ افراد کیلئے بہت خطرناک ہوسکتا ہے۔
ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ نے بتایا کہ بیٹے کا بھی کورونا ٹیسٹ لیا گیا ہے،رپورٹ آنا باقی ہے، ہماری فاؤنڈیشن کے دنیا بھر میں سینٹرز کام کررہے ہیں۔
گذشتہ روز اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے فیصل ایدھی نے کہا تھا کہ مجھےابھی کوروناکی کوئی علامات نہیں ہیں، سماجی کام کرتارہاہوسکتاہےاس دوران وائرس لگاہو، سماجی فاصلےاورکسی سےہاتھ نہیں ملایا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ سعداورمیرادونوں کا کوروناٹیسٹ ہواہے، احتیاط توبہت کی ہےپتہ نہیں کوروناکہاں سےلگ گیا۔
یاد رہے محکمہ صحت سندھ فیصل ایدھی کا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کی تصدیق کی تھی اور سندھ حکومت نے فیصل ایدھی کی فیملی کا کوروناٹیسٹ کرانے کے احکامات جاری کردیئے تھے۔
ذرائع محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ فیصل ایدھی سےپہلے ان کے بیٹے کا بھی کوروناٹیسٹ پازیٹوآیاتھا، جس کے بعد فیصل ایدھی کوکچھ دن گھرمیں رہنےکی ہدایت کی گئی تھی، فیصل ایدھی 4دن سےاسلام آبادمیں تھےشک ہےوائرس وہیں سےمنتقل ہوا۔