تازہ ترین

اسحاق ڈار ڈپٹی وزیراعظم مقرر

وزیرخارجہ اسحاق ڈار کو ڈپٹی وزیراعظم مقرر کر دیا...

جسٹس بابر ستار کے خلاف بے بنیاد سوشل میڈیا مہم پر ہائیکورٹ کا اعلامیہ جاری

اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس بابر ستار کی امریکی...

وزیراعظم کا دورہ سعودی عرب، صدر اسلامی ترقیاتی بینک کی ملاقات

وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے دوسرے...

وزیراعظم شہباز شریف آج ریاض میں مصروف دن گزاریں گے

وزیراعظم شہباز شریف جو کل سعودی عرب پہنچے ہیں...

فیض حمید کے سنگین جرائم کا تو ابھی ذکر ہی نہیں کیا، فیصل واوڈا

سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کے سنگین جرائم کا ابھی تو میں نے ذکر بھی نہیں کیا۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’الیونتھ آور‘ میں گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ جو باتیں آج پریس کانفرنس میں کی ہیں نیب کو تحریری دے کر آیا ہوں، فیض حمید کی بیرون ملک جائیدادوں کا تو ابھی میں نے ذکر ہی نہیں کیا، فیض حمید اور ان کی باقیات کے جرائم کا تو بہت بڑا ذکر ہے۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ ضرورت پڑی تو بہت لوگوں کے بہت سے شواہد سامنے لاؤں گا، جو بھی خود کو ملک سے اور قانون سے بڑا سمجھے گا اسے سامنے لاؤں گا۔

انہوں نے بتایا کہ 8 ماہ پہلے عمران خان کو بچانے کیلیے میں نے قربانی دی، اُس وقت جو باتیں کرتا تھا آج ساری سچ ثابت ہو رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا دھرنا جنرل عاصم منیر کو آرمی چیف بننے سے روکنے کیلیے دیا جا رہا تھا، دھرنے کی آڑ میں مارشل لا لگ جاتا اور جنرل عاصم منیر آرمی چیف نہیں بنتے، مارشل لا کے بعد سانپ عمران خان کو ہٹا کر وزیر اعظم کی کرسی پر بیٹھ جاتا، پوری داستان ہے کسی دن ساری تفصیل قوم کے سامنے رکھوں گا۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ این سی اے کیس میں سب سے زیادہ پیسہ فیض حمید کی جیب میں گیا، چکوال میں گیس منصوبے سے متعلق منظوری بھی فیض حمید نے کرائی، ان کے فون آ رہے تھے کہ چکوال گیس منصوبے کو مکمل کرائیں۔

انہوں نے بتایا کہ 8 مئی کی رات پی ٹی آئی کے 11 لوگ میرے مہمان تھے، ان لوگوں کو کہا گیا کہ کل یعنی 9 مئی کو آپ نے آئی ایس آئی ہیڈ کوارٹر پر دھاوا بولنا ہے، میں نے انہیں کہا کہ اگر یہ حرکت کی تو گرفتار کرا دوں گا، میں نے انہیں کہا تو وہ لوگ اس حملے کا حصہ نہیں بنے، عمران خان تو جیل میں تھے جو معاملات چلا رہے تھے انہوں نے حکم دیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ پروگرام میں بوٹ لانے والے معاملے پر مجھے معافی مانگنے کا کہا گیا تھا، اُس وقت عمران خان اور ان کے باس کو بھی کہا تھا معافی نہیں مانگوں گا، میں نے کہا تھا غلط ہوں گا تو چپڑاسی سے بھی معافی مانگ لوں گا، میں نے کہا کہ پروگرام میں بوٹ سیاستدانوں کے معاملے میں لایا تھا۔

Comments

- Advertisement -