کراچی: حج بکنگ کیلیے جعلی دستاویز استعمال کیے جانے کے انکشاف پر وزارت مذہبی امور نے 2 نجی ٹریول ایجنسیز کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کو خط لکھ دیا۔
ترجمان وزارت مذہبی امور نے اپنے بیان میں بتایا کہ ایف آئی اے اور پولیس کو کارروائی کیلیے خط لکھ دیا ہے، عوام کوائف کی پڑتال وزارت کی ویب سائٹ اور موبائل ایپ سے لازمی کریں۔
یہ بھی پڑھیں: حج میں بچوں کو ساتھ لے جانے سے متعلق اہم فیصلہ
جنوری 2025 میں پرائیوٹ حج اسکیم کے تحت مہنگے پیکج پر جانے والے عازمین کی چھان بین کیلیے سرکلر جاری کیا گیا تھا۔ 30 لاکھ روپے سے زائد کا پیکج لینے والے عازمین کا حج سکیورٹی کلیئرنس سے مشروط کیا گیا۔ وزارت مذہبی امور کے مطابق ان عازمین کے نام فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو بھجوائیں گے۔
جاری سرکلر میں بتایا گیا تھا کہ بھاری حج پیکج لینے والوں کے نام کلیئرنس کیلیے سکیورٹی ایجنسیز کو بھجوائے جائیں گے۔
ذرائع نے اس حوالے سے بتایا تھا کہ ایف بی آر متعلقہ عازمین کے اثاثوں اور ٹیکس کی چھان بین کرے گا جبکہ ایجنسیاں متعلقہ عازمین کے کریمنل اور دیگر ریکارڈز کا جائزہ لیں گی، کلیئرنس کے بعد 30 لاکھ روپے سے زائد پیکج والے کو حج پر جانے کی اجازت ہوگی۔
وزارت مذہبی امور نے بتایا تھا کہ 30 لاکھ روپے سے زائد پیکج والی کمپنیاں حج پیکج کی تفصیلات فراہم کریں گی، کمپنیوں کے مہنگے حج اخراجات اور پیکج کی منظوری وزارت مذہبی امور دے گی۔
وزارت مذہبی امور نے اس سلسلے میں محمد حکیم خٹک کو فوکل پرسن مقرر کیا تھا۔