اسلام آباد: ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) نے جعلی امپورٹڈ دوا کی فروخت پر ایکشن لیتے ہوئے امراض خون کے انجکشن روفیلیک کی فروخت اور استعمال پر پابندی عائد کر دی ہے۔
ڈریپ نے پروڈکٹ ریکال الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہیومن اینٹی ڈی ایمیونوگلوبولن کی دوا ’روفیلیک‘ استعمال کرنے سے گریز کیا جائے، سوئس کمپنی سی ایس ایل بیہرنگ کے تیار کردہ اس انجیکشن کے سیمپل لیبل پر غلط تفصیلات درج ہیں۔
جعلی دوا کی اطلاع کے پی ڈرگ انسپکٹر اور کراچی کی فارما کمپنی نے دی ہے، روفیلیک انجکشن ملک بھر کی میڈیسن مارکیٹس میں دستیاب ہے، تاہم انجکشن سیمپل کے پیکٹ پر دو مختلف بیچ نمبرز پائے گئے ہیں، بار کوڈ اسکین میں بیچ نمبر الگ ملا۔
ڈریپ کے مطابق اینٹی ڈی ایمیونوگلوبولن کمرشل بائیولوجیکل اینٹی باڈی ہے، اور یہ انسانی خون کے پلازما سے لیا جاتا ہے، یہ مریض کے سرخ خلیات کو ٹارگٹ کرتا ہے، اس سے تیار کردہ دوا روفیلیک ’امیون تھرمو سائیٹوفینک پرپرا‘ نامی مرض کی دوا ہے، جعلی انجکشن کا استعمال انتہائی مضر صحت ثابت ہو سکتا ہے۔
ڈریپ الرٹ میں کہا گیا ہے کہ جعلی ادویات کا معیار اور افادیت غیر واضح ہوتی ہے اس لیے استعمال نہ کی جائے، ڈریپ نے ریگولیٹری فورس مارکیٹ سے روفیلیک کا متاثرہ بیچ ضبط کرنے کی ہدایت بھی جاری کر دی ہے۔