اتوار, ستمبر 8, 2024
اشتہار

’چاہے سیاست ختم ہو جائے، معاہدے میں فلسطینی قیدیوں کی رہائی نہیں ہوگی‘

اشتہار

حیرت انگیز

انتہائی دائیں بازو کے اسرائیلی وزیر نے جنگ بندی معاہدے میں فلسطینی قیدیوں کی رہائی کو مسترد کر دیا۔

اسرائیلی وزیر خزانہ Bezalel Smotrich کا کہنا ہے کہ وہ حماس کے ساتھ ممکنہ غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت کسی بھی فلسطینی قیدی کو رہا کرنے کی مخالفت کرتے ہیں۔

سموٹریچ نے فلسطینی قیدیوں کی رہائی کو "خوفناک اور ہولناک واقعہ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں اس سے اتفاق نہیں کروں گا اس کے لیے ریڈلائن کھینچنی ہو گی۔

- Advertisement -

انہوں نے 2011 میں اسرائیلی فوجی گیلاد شالیت کے بدلے غزہ میں حماس کے اب رہنما یحییٰ سنوار کی رہائی پر روشنی ڈالی۔ اکتوبر 2011 میں حماس نے شالیت کو اسرائیل کے بدلے میں رہا کیا جس میں سنوار سمیت 1,027 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے دیکھا کہ گیلاد شالیت کے معاہدے میں کیا ہوا ہم نے یحییٰ سنور کو رہا کیا اور دیکھتے ہیں کہ بدلے میں ہمیں کیا ملا۔ ہم کس منطق کے ساتھ اگلے یحییٰ سنوار کو رہا کریں گے اور مزید ہزاروں اسرائیلیوں کو خطرے میں ڈالیں گے؟

انتہائی دائیں بازو کی مذہبی صیہونی پارٹی کے رہنما سموٹریچ نے مزید کہا میں اس کی مخالفت کروں گا چاہے اس سے میرا سیاسی کیریئر ختم ہو جائے۔

انہوں نے اسرائیل کی "سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ” پر بھی تنقید کی اور دعویٰ کیا کہ وہ "کسی بھی قیمت پر غیر قانونی معاہدے” پر عمل پیرا ہے۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں