تازہ ترین

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

رسالپور اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ ، آرمی چیف مہمان خصوصی

رسالپور : آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر آج...

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

پکڑے جانے پر سب انسپکٹر نے رشوت کی رقم سچ میں ’ہضم‘ کر لی، ویڈیو وائرل

ہریانہ: بھارتی ریاست ہریانہ میں پکڑے جانے پر ایک سب انسپکٹر نے رشوت کی رقم سچ میں ’ہضم‘ کر لی۔

بھارتی میڈیا رپورٹس اور ٹوئٹر ویڈیوز کے مطابق ہریانہ میں ایک پولیس افسر مہیندر بھینس چوری کیس میں رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے تو ثبوت مٹانے کے لیے انھوں نے نوٹ نگلنے کی کوشش کی۔

حکام کا کہنا ہے کہ پولیس سب انسپکٹر نے، جس شخص کی بھینس چوری ہوئی، اس سے کارروائی کے لیے 10 ہزار روپے مانگے تھے۔

یہ واقعہ فرید آباد میں پیش آیا، ویجیلنس ٹیم نے ہریانہ کے ایک پولس اہلکار کو رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا، لیکن جیسے ہی وہ اسے گرفتار کرنے ہی والے تھے، اس نے ثبوت مٹانے کے لیے رقم نگلنے کی کوشش کی، اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ویجیلنس اہلکار سب انسپکٹر مہیندر کے منہ سے پیسے نکالنے کے لیے اس کے ساتھ زور آزمائی کر رہے ہیں، ایک اہلکار نے رقم کی وصولی کے لیے پولیس والے کے منہ میں انگلیاں بھی ڈال دیں۔

ہریانہ کے پولیس اہل کار نے مبینہ طور پر ایک شخص شمبھو ناتھ سے اس کی بھینس چوری کرنے والے ملزم کے خلاف کارروائی شروع کرنے کے لیے رشوت لی تھی۔

پولیس اہلکار نے رشوت کے طور پر 10,000 روپے کا مطالبہ کیا تھا، جس میں سے اسے چھ ہزار روپے قسطوں میں ملے تھے، جب پولیس اہلکار نے شمبھو ناتھ سے چار ہزار روپے کا مطالبہ کیا تو اس نے ہریانہ اسٹیٹ ویجیلنس بیورو کو اطلاع کر دی، جس کے بعد ویجیلنس ٹیم نے جال بچھا کر پولیس افسر کو رنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔

شکایت کنندہ کے مطابق سب انسپکٹر مہیندر نے شروع میں 15 ہزار روپے مانگے تھے لیکن پھر معاملہ 10 ہزار روپے میں طے ہو گیا تھا، ویجیلنس ٹیم نے پولیس اہل کار کے منہ سے پیسے نکلوائے اور پھر پیسوں کو دھویا گیا۔

Comments

- Advertisement -