تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

الیکشن میں یکساں مواقع فراہم کرنے کے لئے فاروق ستار کی درخواست پر سماعت

اسلام آباد: الیکشن کمیشن میں الیکشن میں یکساں مواقع فراہم کرنے کے لیے متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما فاروق ستار کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ الیکشن کمیشن نے فاروق ستار کی درخواست پر اعتراض لگا دیا۔

تفصیلات کے مطابق الیکشن میں یکساں مواقع فراہم کرنے کے لیے فاروق ستار کی درخواست پر سماعت عبد الغفار سومرو اور الطاف ابراہیم پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے کی۔

ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔

رکن پنجاب اسمبلی الطاف ابراہیم نے کہا کہ فاروق ستار کی درخواست درست طریقے سے ڈرافٹ نہیں کی گئی جس پر فاروق ستار نے کہا کہ اس درخواست کی بڑی اہمیت ہے۔

انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 218 الیکشن کمیشن کو شفاف الیکشن کروانے کا اختیار دیتا ہے، امیدواروں کی پشت پر بڑی جماعتیں اربوں روپے خرچ کرتی ہیں۔

فاروق ستار کا کہنا تھا کہ پیسے کی طاقت سے ووٹ خریدے جاتے ہیں۔ 2018 الیکشن میں پیسے سے ووٹ خریدے گئے، ’ایسے انتخابات سے کیسی جمہوریت قائم ہوگی‘۔

رکن پنجاب اسمبلی نے کہا کہ ثابت کیسے کریں گے کہ امیدواروں نے پیسے کا استعمال کیا، اب آپ کی جماعت حکومت میں ہے، قانون سازی کریں۔ انہوں نے کہا کہ درخواست میں مخصوص حلقوں کی نشاندہی کریں، جنرل بات نہ کریں۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ پیسے کے استعمال سے الیکشن جیتنے کے ثبوت دیں۔ کمیشن نے فاروق ستار کی درخواست پر اعتراض لگا دیا۔ فاروق ستار کو نئی درخواست دائر کرنے کی ہدایت کردی گئی۔

سماعت کے بعد فاروق ستار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اشتہارات کروڑوں اور اربوں روپے کے ہوتے ہیں، جن کے پاس پیسے زیادہ ہیں وہ لامحدود اخراجات کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بڑی جماعتیں بے لگام خرچ کر کے ووٹ خریدتی ہیں، اخراجات کو لگام نہیں دی جائے گی تو شفاف انتخابات کیسے ہوں گے۔

Comments

- Advertisement -