تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

میں نے23 اگست کوپارٹی کوبچایا تھا، کارکن 11فروری کوپارٹی بچائیں‘ فاروق ستار

کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کا کہنا ہے کہ گھروں میں بیٹھے ناراض کارکنان واپس آجائیں، فیصلے اب اصول اورمیرٹ پرہوں گے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے پی آئی بی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے سربراہ فاروق ستار نے کہا کہ پارٹی نظم وضبط کی خلاف ورزی کرنے والے ارکان کوشوکازنوٹس بھجواؤں گا۔

ایم کیو ایم کے سربراہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کورابطہ کمیٹی کے خط کو مسترد کرنا ہوگا۔

فاروق ستار نے کہا کہ میری پیٹھ پیچھے وارکیا گیا، میرے اختیارات پرشب خون مارا گیا، ایم کیوایم پاکستان کوبچانےکا یہ صلہ دیا گیا؟۔

سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ پورے سندھ کے کارکنوں کو کہتا ہوں اتوارکوکراچی پہنچیں، رابطہ کمیٹی کے کچھ لوگ گمراہ ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے23 اگست کوپارٹی کوبچایا تھا کارکن 11 فروری کو پارٹی بچائیں۔

فاروق ستار نے کہا کہ اتوارکو پی آئی بی میں 3 بجے کارکنوں کی عدالت لگے گی، بہادرآباد میں بیٹھے ایم پی ایزکوآخری موقع دیتا ہوں۔

ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ نے کہا کہ 7 فروری کو میرے اختیارات واپس لینے کی قرارداد منظورکرلی گئی۔

فاروق ستار نے پی ایس پی میں جانے والے ارکان اسمبلی کو پارٹی میں آنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی میئرکراچی ارشد وہرا، سلمان مجاہدبلوچ، آصف حسنین کے لیے بھی ہمارے دروازے کھلے ہیں۔


مسئلہ کامران ٹیسوری کا نہیں پارٹی کی سربراہی کا ہے‘ فاروق ستار


خیال رہے کہ اس سے قبل ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ بلی تھیلےسےباہرآگئی ہے، اصل مسئلہ کامران ٹیسوری کا نہیں بلکہ پارٹی کی سربراہی کا ہے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -