اتوار, مئی 19, 2024
اشتہار

فاسٹ فوڈ کے شوقین کن بیماریوں کا شکار بنتے ہیں؟

اشتہار

حیرت انگیز

گھر میں بیٹھے فلم یا ٹی وی دیکھنے یا دوران سفر منہ کا ذائقہ تبدیل کرنے کیلئے لوگوں کی بڑی تعداد مختلف اقسام کی خوراک استعمال کرتی ہے۔

ایسے میں عام طور پر روایتی کھانوں کے بجائے چپس، بسکٹ، کولڈ ڈرنکس لیے جاتے ہیں جن کا استعمال الٹرا پروسیسڈ فوڈز کے زمرے میں آتا ہے۔

یاد رکھیں یہ عمل اپنی صحت کے ساتھ دشمنی کے مترادف ہے، پیٹ بھرا ہونے کے باوجود ان کا زیادہ استعمال صحت کیلئے انتہائی نقصان دہ ہوسکتا ہے۔

- Advertisement -

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) اور انڈین کونسل فار ریسرچ آن انٹرنیشنل اکنامک ریلیشنز کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق 10 سال میں بھارت میں الٹرا پروسیسڈ فوڈ کی مارکیٹ میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

ماہرین کے مطابق برگرز، فرنچ فرائز ودیگر فاسٹ فوڈز میں چکنائی، کیلوریز، نمک اور پراسیس کاربوہائیڈریٹس کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جبکہ وٹامنز، منرلز اور صحت کے لیے مفید دیگر غذائی اجزا کی کمی ہوتی ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق فاسٹ فوڈ کا زیادہ استعمال دل کو نقصان پہنچانے کا تو سبب بنتا ہے جس سے ہارٹ فیلیئر، ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اس کے ساتھ ہی یہ بلڈ شوگر میں اضافے، جسمانی وزن میں اضافے کا باعث بھی بنتا ہے۔

صرف یہ ہی نہیں فاسٹ فوڈ کے شوقین مزاج میں چڑاچڑا پن، ڈپریشن، تھکاوٹ، یادداشت کی کمی سے متعلق امراض ڈیمینشیا اور الزائمر کا خطرہ بھی دیگر افراد سے 3 گنا بڑھ جاتا ہے۔

فاسٹ فوڈ کے استعمال سے نظام تنفس کے مسائل بھی پیدا ہوسکتے ہیں جو آگے چل کر دمے کی صورت اختیار کرسکتے ہیں جب کہ شکراور چکنائی کے زیادتی کے باعث یہ جلد کے لیے بھی نقصان دہ ہیں جس سے قبل از وقت بڑھاپا یعنی جھریاں، کیل مہاسے جیسے مسائل کا شکار ہوسکتے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں