تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

پاکستان سے حتمی مذاکرات، ایف اے ٹی ایف کی اسلام آباد آمد

اسلام آباد: پاکستان اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے درمیان حتمی مذاکرات کا آغاز آج سے شروع ہوگا جس میں انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے سے متعلق حکومتی اقدامات پر غور کیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق ایف اے ٹی ایف کا وفد اسلام آباد پہنچ گیا اور وہ 19 اکتوبر تک پاکستان میں ہی قیام کرے گا۔ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی آمد کا مقصد حتمی مذاکرات کرنا ہے۔

ایف اے ٹی ایف کا وفد وزیرخزانہ، وزارتِ داخلہ سمیت اسٹیٹ بینک آف پاکستان، سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی)، فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) اور دیگر اداروں کے حکام سے ملاقات کرے گا۔

مزید پڑھیں: پاکستان کا نام بلیک لسٹ میں شامل نہیں کیا، ایف اے ٹی ایف

پاکستان کی جانب سے انسداد منی لانڈرنگ، دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے سمیت انتظامی و قانونی اقدامات پر وفد کو آگاہ کیا جائے گا جس کی رپورٹ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے سربراہی اجلاس میں غور کے لیے پیش کی جائے گی تاکہ پاکستان کا نام گرے لسٹ میں سے نکالے جانے کا فیصلہ کیا جائے۔

یاد رہے کہ دو ماہ قبل اگست میں ایف اے ٹی ایف کے وفد نے اسلام آباد کا دورہ کیا تھا جس میں پاکستان کو دہشت گردوں کی مالی معاونت اور اسکی روک تھام کے لیے نکات پیش کیے گئے تھے۔

ایف اے ٹی ایف نے نکات پر عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں پاکستان کا نام بلیک لسٹ میں شامل کرنے کا عندیہ بھی دیا تھا۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ حکومت کو منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے عملی اقدامات کرنے پر زور دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو کیا اقدامات کرنے ہیں، فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے نکات

خیال رہے کہ رواں سال جون میں ایف اے ٹی ایف کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ پاکستان نے انسداد دہشت گردی پلان پر پوری طریقے سے عملدرآمد نہیں کیا اور اُس کے نظام میں دس خامیاں موجود ہیں البتہ حکومت دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کا سیاسی عزم بھی رکھتی ہے۔

Comments

- Advertisement -