پیرس: فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے ایکشن پلان سے متعلق پاکستان کے اقدامات اور پیش رفت پر اظہار اطمینان کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اور ایف اے ٹی ایف کے درمیان باضابطہ مذاکرات کا آغاز آج سے پیرس میں ہو گیا ہے، پاکستانی وفد نے وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر کی قیادت میں ایف اے ٹی ایف کے اہم اجلاس میں شرکت کی۔
پاکستانی وفد میں اسٹیٹ بینک، نیکٹا، ایف آئی اے، ایف بی آر اور ایس ای سی پی حکام بھی شامل ہیں، وفد نے بتایا کہ پاکستان نے 27 میں سے 20 نکات پر مثبت پیش رفت کی ہے اور کالعدم تنظیموں کے خلاف مؤثر کارروائیاں کی گئیں۔
ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کے اقدامات اور پیش رفت پر اظہار اطمینان کیا، چین، ترکی اور ملائیشیا نے ایف اے ٹی ایف کے ایکش پلان پر پاکستان کے اقدامات کو سراہا، ذرایع نے بتایا کہ اہم اقدامات کے نتیجے میں پاکستان کا نام بلیک لسٹ میں جانے کے خدشات نہ ہونے کے برابر رہ گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں اپنا جواب جمع کروا دیا ہے، حماد اظہر
ایف اے ٹی ایف اجلاس سے متعلق حتمی رپورٹ 18 اکتوبر کو جاری کی جائے گی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان نے اقوام متحدہ کے ادارے کے تعاون سے نئی نیشنل رسک اسیسمنٹ اسٹڈی مکمل کر کے ڈیڑھ سو صفحات کی رپورٹ ایف اے ٹی ایف کو بھجوائی تھی، اس رپورٹ میں تین اہم پہلوؤں کے حوالے سے رسک اسیسمنٹ کی گئی ہے، جن میں سرِ فہرست ٹیررازم اور ٹیررازم فنانسنگ کے خطرات کا تعین ہے۔
خیال رہے کہ پڑوسی ملک بھارت ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کو بدنام کرنے اور بلیک لسٹ کرنے کی کوششیں کر رہا ہے لیکن اسے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔