تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

بے رحم باپ کے ہاتھوں معصوم بیٹی کی پٹائی، ویڈیو وائرل (حساس دل افراد ویڈیو نہ دیکھیں)

کراچی: شہر قائد کے ایک علاقے میں گلی کے اندر بے رحم باپ کے ہاتھوں معصوم بیٹی کی پٹائی کی ویڈیو وائرل ہو گئی ہے، مذکورہ شخص گرفتار ہو گیا تاہم معافی نامے پر چھوڑ دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن اقبال، راجپوت کالونی میں 7 سالہ بچی پر اس کے والد ساجد حسین نے بہیمانہ تشدد کیا، جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آنے کے بعد پولیس نے والد کو حراست میں لیا، بعد میں تحریری معافی نامہ جمع کروانے کے بعد انھیں رہا کر دیا گیا۔

سی سی ٹی وی فوٹیج میں بیٹی کی پٹائی کے دل دوز مناظر بہت حساس ہیں، اس لیے کم زور دل افراد ویڈیو نہ دیکھیں، بے رحم باپ نے ایک موقع پر سخت طیش کے عالم میں ننھی بچی کو ہاتھوں میں بلند کر کے زمین پر پٹخ دیا۔

مبینہ ٹاؤن پولیس کے مطابق گلشن اقبال راجپوت کالونی میں ظالم باپ نے معصوم بچی پر سرعام تشدد کیا تھا، بے رحم باپ کی کم سِن بیٹی سے مار پیٹ کی ویڈیو وائرل ہو گئی تھی، ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ظاہم باپ نے کم سِن بیٹی کو اٹھا کر زمین پر پٹخ دیا، جس سے بچی زخمی ہو گئی۔

مشتعل شخص کو اہل علاقہ کی مداخلت پر بھی رحم نہ آیا، وہاں سے دور لے جا کر گلی میں بھی بچی کو تشدد کا نشانہ بنایا، مار پیٹ کے دوران بچی چیخیں مار مار کر روتی رہی، زخمی بچی باپ سے معافی بھی مانگتی رہی لیکن ظام کو پھول جیسی بچی پر رحم نہ آیا۔

ویڈیو سامنے آنے کے بعد پولیس نے بچی کے والد ساجد حسین کو حراست میں لیا، تاہم اس کے حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے تنبیہ کر کے چھوڑ دیا۔

پولیس کے مطابق بچی کے والد نے تحریری معافی نامہ تھانے میں جمع کرایا ہے، والد ساجد حسین گردوں کے عارضے میں مبتلا ہے، اور معاشی مسائل کی وجہ سے ذہنی تناوٴ کا شکار رہتا ہے۔

پولیس کے مطابق بچی کی والدہ گھروں میں کام کرتی ہے اور والد بھی محنت کش ہے، 4 بچے گھر پر اکیلے رہتے ہیں، ان کی دیکھ بھال کرنے والا کوئی نہیں ہے۔

والد نے پولیس کو بیان دیا کہ سات سالہ بیٹی اچانک گم ہو گئی تھی، جس پر مجھے سخت پریشانی میں غصہ آ گیا، لیکن آئندہ کبھی بچوں پر ہاتھ نہیں اٹھاؤں گا، مجھے اپنے عمل پر سخت پشیمانی ہے۔

پولیس حکام کا کہنا تھا کہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ دوبارہ بچوں سے ناروا سلوک نہ کیا جائے۔

Comments

- Advertisement -