اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ حکومت نے آئی ایم ایف پروگرام میں جاگر عوام کی کمر توڑ دی ہے، پاکستان کے عوام کو ریلیف دینا غداری ہے تو اس کے علاوہ ہمارے پاس آپشن نہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی زیرصدارت پارٹی رہنماؤں کا اجلاس ہوا، جس میں سیاسی صورتحال، متاثرین سیلاب کی امداد کیلئے طریقہ کار سمیت دیگر امور پر مشاورت کی گئی۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ بارشوں اور سیلاب سے متعلق ڈھائی ماہ پہلے الرٹ جاری کیا گیا تھا لیکن حکومت پی ٹی آئی اراکین کی گرفتاری اور مقدمات بنانے میں مصروف تھی، حکومت ڈھائی ماہ پہلے اقدامات کرتی تو سیلاب سے اتنی تباہی نہ ہوتی۔
فوادچوہدری نے کہا کہ کے پی اور پنجاب حکومت نے سیلاب میں اچھی کارکردگی دکھائی، جس کی وجہ سے نقصان کم ہوا، سندھ اور بلوچستان میں تباہی اس لئے ہوئی کیوں کہ ڈیم نہیں بنے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کی بات عمران خان کےعلاوہ کوئی نہیں کرتا، سابق وزیراعظم عمران خان کی سیلاب متاثرین کی امداد کیلئے ٹیلی تھون میں شرکت کیلئے 7 بجے لائنز کھل جائیں گی، تمام افراد سے گزارش ہے ان اکاؤنٹس میں پیسے جمع کرائیں۔
سابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین اور پنجاب اور کے پی کے صوبائی وزرائے خزانہ کی آڈیو ٹیپ لیک ہونے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے فوادچوہدری نے کہا کہ فون ٹیپ ہونے کا مطلب ہے کوئی پرائیویسی ہی نہیں، شوکت ترین اور تیمور جھگڑا کی فون ٹیپ کے ٹوٹے جوڑے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام کو ریلیف دینا غداری ہے تو اس کے علاوہ ہمارے پاس آپشن نہیں، کورونا میں عمران خان نے آئی ایم ایف سے ریلیف لیا تھا، انہوں نے تو آئی ایم ایف جاکر عوام کی کمر توڑ دی ہے، ہم نے ان سے کہا موجودہ صورتحال میں سرپلس دینا ممکن نہیں ہے، مفتاح اسماعیل پر ہم سے زیادہ تو ن لیگ والے تنقید کررہے ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت کی ترجیحات کی وجہ سے پاکستان کو مشکلات کا سامنا ہے، آئی ایم ایف کے کہنے پر تیل اور گیس کی قیمتیں بڑھائی گئیں، سرپلس کا معاملہ دوبارہ طے کیا جائے گا پھر ہم آگے بڑھیں گے۔