اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کو معاملات پر مختلف رائے رکھنے کا حق ہے۔ اسد عمر کی قیادت میں وفد ایم کیو ایم سے ملاقات کرے گا، سیاسی جماعت کی حیثیت سے ان کا مطالبہ جائز ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کے وزارت چھوڑنے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ خالد مقبول صدیقی ہمارے دوست اور بھائی ہیں۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں میں گلے شکوے ہوتے ہیں۔ سیاسی جماعتوں کے اپنےمؤقف اور اپنا ووٹ بینک ہوتا ہے۔ سیاسی جماعت کی حیثیت سے ان کا مطالبہ جائز ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت میں ایم کیو ایم ہماری اتحادی ہے، ایم کیو ایم کو معاملات پر مختلف رائے رکھنے کا حق ہے۔ اسد عمر کی قیادت میں وفد ایم کیو ایم سے ملاقات کرے گا۔ انشا اللہ یہ معاملہ افہام و تفہیم سے حل ہوجائے گا۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ملک میں عمران خان کے مقابلے میں کوئی سیاسی لیڈر نہیں۔ بلاول بھٹو کی ایم کیو ایم کو پیشکش غیر سنجیدہ تھی۔ ایم کیو ایم بھی باشعور جماعت ہے وہ سب سمجھتی ہے۔
مزید سیاسی حالات پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے لیے تو تلاش گمشدہ کا اشتہار چھپوانے کی ضرورت ہے، نواز شریف کو باہر بھجواتے بھجواتے شہباز شریف خود بھی باہر چلے گئے۔ شہباز شریف کی اپنی کرسی کو بھی خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف صاحب و دیگر کی ان کی نشست پر نظر ہے، اب دیکھنا یہ ہے ن لیگ اپنے اندرونی اختلافات پر کیسے قابو پاتی ہے۔ اعتزاز احسن نے جو نواز شریف سے متعلق کہا وہ ٹھیک کہا۔ اپوزیشن کا ہر رہنما وزیر اعظم بننے کے چکر میں ہے۔
خیال رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے احتجاجاً وزارت چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میرا اب کابینہ میں بیٹھنا بے سود ہے تاہم حکومت سے تعاون مسلسل جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کراچی کی آبادی 3 کروڑ ہے، حکومت کے مطابق کراچی نے 89 فیصد ٹیکس دیا ہے، تمام ناانصافیوں کے باوجود کراچی 65 فیصد ریونیو دے رہا ہے۔ کراچی 89 فیصد ٹیکس دے رہا ہے تو پورا پاکستان کیا کر رہا ہے؟