منگل, اکتوبر 8, 2024
اشتہار

آئینی ترامیم کیوں نہیں کی جاسکتیں؟ فواد چوہدری نے بتادیا

اشتہار

حیرت انگیز

سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بتایا ہے کہ آئینی ترامیم کیوں نہیں کی جاسکتیں۔

اے آر وائی نیوزکے پروگرام ’دی رپورٹرز‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ کے پی میں سینیٹ الیکشن نہیں ہوئے تو کیسے آئینی ترامیم کی جاسکتی ہے، حکومت کی آئینی ترامیم ہوتی ہوئی نظر نہیں آرہی۔

انہوں نے کہا کہ آئینی ترامیم کے مسودے میں تین، چار باتیں تو بالکل ناقابل قبول ہیں۔

- Advertisement -

فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت آئینی عدالت بنا کر عدلیہ کو اپنے ماتحت کرنا چاہتی ہے، ن لیگ کہہ رہی ہے الیکشن کمیشن مخصوص نشستیں ہمیں دے تو ترامیم کرالیں گے اگر ن لیگ رانا ثنا اللہ اور سعد رفیق کی بات سنتی تو آج والی سیاسی حیثیت نہیں ہوتی۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت پوری کوشش کررہی ہے کہ نمبر پورے ہوجائیں مگر ہو نہیں رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کے خط پر الیکشن کمیشن پہلے ہی ایک ایکشن لے چکا ہے، الیکشن کمیشن نے ابھی تک آزاد ادارے کی طرح کام نہیں کیا، ان پر انحصار کیا جارہا ہے کہ آئینی ترامیم کے لیے مخصوص نشستیں دے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ آئین میں ترامیم کے لیے ضروری ہے کہ پارلیمنٹ میں اتفاق ہو۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناء اللہ  کا کہنا تھا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ایکسٹینشن اور آئینی عدالت کا عہدہ نہیں لینا چاہتے۔

پروگرام ’خبر‘ میں میزبان کی جانب سے سوال کیا گیا کہ اگر حکومت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو آئینی عدالت کا سربراہ نہیں بناتی تو پھر مولانا فضل الرحمان سے تو کوئی اختلاف نہیں رہے گا؟

جس کے جواب میں مشیر وزیراعظم برائے سیاسی امور رانا ثناءاللہ نے بتایا تھا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مدت ملازمت میں توسیع یا کسی اور قسم کا عہدہ لینے سے صاف انکار کردیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئینی ترامیم کا مقصد چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو لانا یا اگلے چیف جسٹس منصور علی شاہ کا راستہ روکنے کی کوشش نہیں ہے، حکومت کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں