اشتہار

عقل مند لوگوں کو پتہ ہے مراسلے کی تحقیقات کیوں نہیں کی گئیں، فواد چوہدری

اشتہار

حیرت انگیز

پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ مراسلے کی تحقیقات کیوں نہیں کی گئیں یہ بات بعد میں بتائیں گے لیکن عقل مند لوگوں کو پتہ ہے مراسلے کی تحقیقات کیوں نہیں کی گئیں۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ لوگ تو ایک اضافی نوٹ کو سپریم کورٹ کا مین آرڈر بنا کر پیش کررہے ہیں، مراسلے کی تحقیقات کیوں نہیں کی گئیں یہ بات بعد میں بتائیں گے، عقل مند لوگوں کو پتہ ہے مراسلے کی تحقیقات کیوں نہیں کی گئیں جب کہ عمران خان روز کہہ رہے ہیں کہ مراسلے پر تحقیقات کی جائیں لیکن نہیں ہو رہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کا بول بول کر گلا بیٹھ گیا کہ سائفر پر کمیشن بنائیں، سائفر کو ریفر کیا گیا تو آگے سے ریمارکس آئے کہ ابھی اس کو چھوڑ دیں، اگر سائفر ہی نہیں دیکھا گیا تو این ایس سی کے منٹس کیسے ان کے پاس آگئے، ہم نے سائفرپر کمیشن بنا کراس کا چیئرمین بھی لگا دیا تھا کہ ہمیں فارغ کرادیا،155سیٹیوں والی پارٹی باہر ہے،84 سیٹوں والی پارٹی کا وزیراعظم بنا بیٹھا ہے، صدر پاکستان نے چیف جسٹس کو مراسلے پر تحقیقات کیلئے خط لکھا ہوا ہے، لیکن عجیب بات ہے کہ صدر مملکت کے خط کا چیف جسٹس جواب ہی نہیں دے رہے۔

- Advertisement -

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اسپیکر کی رولنگ پر صرف پارلیمنٹ ہی فیصلہ کرسکتی ہے، اسپیکر کے فیصلے کو اگر سپریم کورٹ نے ختم کرنا ہے تو عدالت پارلیمنٹ کے اوپر آگئی، منتخب لوگوں اور اداروں کو جوتے کی نوک پر نہیں رکھا جاسکتا، ایسا نہیں چل سکتا۔

فواد چوہدری نے مزید کہا کہ 51 کے بعد سے پاکستان کا نظام کسی طور پر بیٹھ ہی نہیں رہا اور ہر3 سال بعد یہاں تعیناتی کے معاملے پر پورا نظام بیٹھ جاتا ہے، آرمی چیف نے سال ڈیڑھ سال پہلے خود کہا تھا کہ فوج کا سیاسی کردار کم ہونا چاہیے، اب وقت آگیا ہے کہ طےکیا جائے کہ ملک کو کیسے چلانا ہے۔

سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حالت یہ ہے کہ یہاں سیاسی جماعتیں اسٹیبلشمنٹ کے سینئر ترین لوگوں کی خوشنودی میں لگی ہوتی ہیں،15 سے16لوگ خوش ہوجائیں توآپ حکومت میں نہیں تو اپوزیشن میں ہوتے ہیں، ہرسیاسی جماعت کوشش کر رہی ہوتی ہے 2،3 لوگوں سے بات بن جائے، ملک کا نظام بیٹھتا چلا جارہا ہے، استحکام نام کی کوئی چیز نہیں ہے، کسی ادارے کے کردار پر بات کرنے پر جیل ہوجائے ایسے تو ملک نہیں چلتا کیونکہ آزاد معاشرے اور ملک ایسی پابندیاں نہیں لگاتے، اسٹیبلشمنٹ کا کردار دنیا بھر میں پالیسی کی تشکیل میں ہوتا ہے، ہمیں اس چیز کی اجازت نہیں دینی چاہیے کہ وہ بتائیں کہ حکومت کس کی ہوگی۔

انہوں ںے کہا کہ پاکستان میں موقع ہے سیاسی قوتیں اس وقت زیادہ اہم ہیں اسٹیبلشمنٹ سے، اسٹیبلشمنٹ تو پلیئر ہے، اس سے بات کرکے ہی چلنا ہوگا، ایک جج جو ریٹائر ہوچکا ہے وہ فیصلہ لکھا رہا ہے کہ سب پر آرٹیکل 6 لگا دیں، میں نے پریس کانفرنس میں ریٹائرڈ جج صاحب کو سمجھانے کی کوشش کی،3 ماہ تک فیصلہ محفوظ رکھ کر ضمنی الیکشن سے 2،3 دن پہلے جاری کیا گیا، آپ خود سیاسی بحث میں پڑ رہے ہیں، ہم جواب دیں تو توہین عدالت کا کہہ رہے ہیں، ملک کے سب سے مقبول لیڈر کیلیے فیصلے میں کہا جارہا ہےغداری کا مقدمہ کردو، ملک سری لنکا کے راستے پر جارہا ہے، سندھ میں دیکھ لیں کیا معاملہ شروع ہوچکا ہے۔

 

فواد چوہدری نے کہا کہ پنجاب کے ضمنی الیکشن والے حلقوں میں ہر جگہ عمران خان کا سونامی ہے، حیران کن بات یہ ہے کہ نواز شریف شہباز شریف کے سال حکومت والے مشورے پر چلے گئے اور شہباز شریف کے مشورے پر چل کر ن لیگ کا بیانیہ تباہ اور برباد کردیا گیا، لاہور ن لیگ کا گڑھ ہوتا تھا اب ن لیگ وہاں سے ختم ہوگئی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں