اسلام آباد: آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاریاں شروع ہوگئی ہیں اور خدشہ ہے کہ مالی 2023-24 کا وفاقی بجٹ تاریخ کا تلخ ترین بجٹ ہوسکتا ہے۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق منی بجٹ کو نئے مالی سال کے بجٹ میں ضم کیے جانے کا امکان ہے۔
یکم اپریل 2023 سے 30 جون 2023 تک منی بجٹ میں 3 ماہ کے لیے 170 ارب روپے کا ٹیکسز وفاقی بجٹ میں شامل کرنے پر غور ہوگا اور اگر منی بجٹ کو وفاقی بجٹ میں ضم کرنے سے 680 ارب روپے ٹیکسز کا بوجھ عوام پر منتقل ہوگا۔
وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا کہ آئندہ بجٹ میں بھی آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل درآمد کا امکان ہے۔ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس آمدن مہنگائی کے تناسب سے بڑھانے پر غور کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ بجٹ میں ٹیکس ہدف میں1900 سے 2100 ارب روپے اضافے پر غور ہو رہا ہے۔ مراعات یافتہ طبقات کے لیے ٹیکسز کی چھوٹ مزید محدود کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔