تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

پولن الرجی کے پھیلاؤ کا خطرہ ، ایڈوائزری جاری

اسلام آباد : وفاقی محکمہ صحت نے پولن الرجی کے پھیلاؤ کے پیش نظر تدارک کیلئے ایڈوائزری جاری کر دی، جس میں کہا ہے کہ رواں ماہ کے وسط میں اسلام آباد میں پولن کی مقدار نقطہ عروج پر پہنچنے کا امکان ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں رواں ماہ پولن الرجی کا شکار افراد کیلئے تکلیف دہ ہونے کی پیش گوئی کردی گئی۔

وفاقی محکمہ صحت نے پولن الرجی سے متعلق عوامی شعور کی بیداری کیلئے ہدایت نامہ جاری کر دیا۔

ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس اسلام آباد سے جاری ہونے والے ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ رواں برس اسلام آباد میں پولن سیزن کا قبل از وقت آغاز ہوا ہے جبکہ محکمہ موسمیات نے رواں ماہ کے وسط میں سلام آباد میں پولن کی مقدار نقطہ عروج پر پہنچنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔

ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس کا کہنا تھا کہ ایڈوائزری کا مقصد شہریوں کو پولن الرجی سے متعلق ضروری آگاہی فراہم کرنے سمیت بچاؤ کیلئے رہنمائی فراہم کرنا ہے۔

ایڈوائزری کے مطابق معتدل آب و ہوا والے علاقوں میں پولن الرجی زیادہ عام ہوتی ہے جبکہ ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے شہروں میں پولن کا پھیلاو زیادہ ہوتا ہے۔

ہدایت نامے میں کہا ہے کہ پولن درختوں اور گھاس سے پیدا ہونے والے زرات پر مشتمل پاوڈر کا نام ہے، جو سانس کی نالی کے راستے انسانی جسم میں داخل ہوتا ہے۔

ایڈوائزری میں کہنا تھا کہ موسم بہار کے دوران اسلام آباد کی فضا میں پولن کی مقدار بڑھنے کے باعث شہری پولن الرجی سے متاثر ہوتے ہیں۔

وفاقی محکمہ صحت نے کہا کہ اسلام آباد میں کاغذی شہتوت، دیودار، ببول، یوکلپٹس کے درخت پولن کے پھیلاو کی وجہ بن رہے ہیں جبکہ برمودا،کینٹکی،بلیو، ٹموتھی، ویڈ، نیٹل اور مگ ورٹ نامی گھاس بھی پولن کے پھیلاو کی بڑی وجہ ہیں۔

ایڈوائزری میں کہا ہے کہ پولن سے الرجک افراد میں چھینکوں، کھانسی، ناک کی بندش اور آنکھوں سے پانی بہنے سمیت دیگر علامات ظاہر ہوتی ہیں اور پولن الرجی کا شکار شہریوں کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ہدایت نامے کے مطابق چھوٹے بچے اور بوڑھے افراد سمیت ہر عمر کے لوگ پولن الرجی سے متاثر ہو سکتے ہیں، اس لئے شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ پولن سیزن کے دوران ماسک پہننے سمیت ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کریں، بروقت تشخیص و علاج سے پولن الرجی کی پیچیدگیوں سے بچاو ممکن ہے۔

Comments

- Advertisement -