اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کو اپنے گناہوں کا پتا ہے اس لیے وہ احتساب سے بھاگ رہے ہیں، اپوزیشن کے پاس نہ کوئی ایجنڈہ ہے نہ متبادل پروگرام ہے۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں کہا کہ ماضی میں میرٹ اور شفافیت سے عاری کلچر متعارف کرایا گیا، ماضی کے حکمرانوں نے حرص اور کرپشن کی بنیاد پر حکومتیں چلائیں۔
شبلی فراز نے کہا کہ ہماری حکومت بھٹو کے روٹی، کپڑا اور مکان کے نعرے کو عملی جامہ پہنا رہی ہے، اپوزیشن کی پھیلائی گئی غیریقینی صورتحال کے باوجود ہم ثابت قدم رہے۔
انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس نے مضبوط ملکوں کی معیشت کو بھی ہلا کر رکھ دیا ہے، سرکاری اداروں میں تعیناتی کے نظام میں اصلاحات پر کام کررہے ہیں، کابینہ کے اب تک 93 اجلاسوں میں سے 1759 فیصلے کیے گئے، 1579 پر عمل ہوچکا ہے، 28 فیصلے تاخیر کا شکار ہیں جبکہ 46 پر عملدرآمد باقی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ صحت کے شعبے میں بہتری کے لیے نجی شعبے کی شراکت سے اسپتالوں کی تعمیر کے منصوبے زیر غور ہیں، ماضی میں پنشن فنڈز پر عملدرآمد نہیں کیا گیا، پنشن اور حج فنڈ کے لیے جامع حکمت عملی مرتب کررہے ہیں۔
شبلی فراز کا کہنا تھا کہ کابینہ اجلاس میں شمالی علاقہ جات میں درختوں کی کٹائی سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی، بیرون ملک 11376 قید پاکستانیوں کی واپسی کے لیے متعلقہ سفارتخانوں کو ہدایت جاری کردی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گیس کی قیمتوں اور کے الیکٹرک سے متعلق فیصلہ آئندہ کابینہ اجلاس میں کیا جائے گا، تمام صوبوں کو پروینشل فنانس کمیشن بنانے کی ہدایت کی گئی ہے، جن صوبوں میں ہماری حکومت ہے وہاں پروینشل فنانس کمیشن کے معاملات اسد عمر دیکھیں گے، پروینشل فنانس کمیشن کے فعال ہونے سے صوبوں کے پسماندہ علاقوں میں بہتری لانے میں مدد ملے گی۔