جمعہ, مارچ 21, 2025
اشتہار

خواتین کے وراثتی حقوق سے متعلق وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کی تحسین

اشتہار

حیرت انگیز

سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے وفاقی شرعی عدالت (ایف ایس سی) کے خواتین سے متعلق وراثتی حقوق کی توثیق کے تاریخی فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے اور اسے صنفی مساوات اور انصاف کی جانب ایک تاریخی قدم قرار دیا ہے۔

عدالت کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ خواتین کو ان کے جائز وراثت سے محروم رکھنے والی کسی بھی روایت یا رسم کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے، اس فیصلے سے مالی مساوات اور خواتین کی وراثت میں شمولیت کے قرآنی اصولوں کو تقویت ملتی ہے۔

یہ فیصلہ معاشرے میں بڑی تبدیلی لائے گا کیونکہ پاکستان میں خواتین کو عموماً اپنے وراثت کے حقوق سے بڑے پیمانے پر محرومی کا سامنا ہوتاہے، اور اس کے لئے اکثر قدیم رسم و رواج اور پدرشاہی اصولوں کا سہارا لیا جاتا ہے۔ مالیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس منظم ناانصافی نے خواتین کی معاشی پسماندگی میں اہم کردار ادا کیا ہے، جس سے ان کی مالی آزادی اور بااختیاری محدود ہوگئی۔

وفاقی شرعی عدالت نے چادر اور پرچی کی رسم کو غیر اسلامی، غیر قانونی قرار دے دیا

موبی لنک بینک کے صدر اور سی ای او حارث محمود چوہدری نے کہا کہ ”پاکستان میں صنفی مساوات کے حوالے سے خواتین کا ایک پیچیدہ تعلق ہے، جس سے وراثت کے طریقوں میں منظم تعصبات کی نشاندہی ہوتی ہے۔ موبی لنک بینک مالی انصاف کے سلسلے میں خواتین کے وراثت میں جائز حق کے لئے طویل عرصے سے مہم چلا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پدرشاہی نظام اور غلط رسم و رواج جیسے جہیز، کزن اور قرآن سے جبری شادیاں اکثر خواتین کو خاندانی جائیداد میں ان کے جائز حصے سے محروم کر دیتی ہیں۔ جب وراثت کی تقسیم کا وقت آتا ہے تو عورتیں عملی طور پر کہیں نظر نہیں آتی ہیں، اور یہی ایسا موقع ہوتا ہے جب ہم ان کے ہاتھ مضبوط کرکے اور طویل مدتی مالی آزادی کی پیش کش کرکے انکے لئے نمایاں اہمیت پیدا کرتے ہیں۔’

موبی لنک بینک کی مہم Invisible Heirs کا مقصد خواتین کے وراثتی حقوق سے متعلق دیرینہ مسائل کو اجاگر کرنا، اور ان کے حل کے لیے سماجی مدد حاصل کرکے عوامی سطح پر شعور بیدار کرنا ہے۔ اس مہم کو تمام طبقات کی جانب سے سراہا گیا، جس میں بارسلونا میں جی ایس ایم اے گلومو ایوارڈ 2025 جیسے بین الاقوامی اعزازات بھی شامل ہیں۔

موبی لنک بینک کی ہیڈ آف مارکیٹنگ اور اس مہم کی روح رواں سارہ کیانی نے کہا، ” اس تاریخ ساز فیصلے پر میں خود کو خوش قسمت محسوس کرتی ہوں کہ ہم نے مہم Invisible Heirs کے ذریعے جو قومی مکالمہ شروع کیا تھا وہ اب نئی تاریخ رقم کر رہا ہے۔ پانچ بیٹوں، پانچ بیٹیوں اور ایک بیوہ کے لیے ترکے میں چھوڑی گئی باپ کی جائداد پر لڑی جانے والی 14 سال پرانی قانونی لڑائی ایک تاریخ ساز فیصلے تک پہنچ گئی ہے۔”

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں