لاہور : ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ کے الزام میں سابق وفاقی وزیر مونس الہٰی کیخلاف مقدمہ درج کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر مونس الہٰی کیخلاف ایف آئی اے میں مقدمہ درج کرلیا گیا ، ایف آئی اے لاہور نے منی لانڈرنگ کے الزام پر مونس الہٰی کیخلاف مقدمہ درج کیا۔
مقدمے میں منی لانڈرنگ ایکٹ کی دفعات درج کی گئی ہیں ، اس کے علاوہ نواز بھٹی اور مظہراقبال کے خلاف بھی منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا گیا۔
ایف آئی آر میں سیکریٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی ،بھانجے واجداحمد خان بھٹی ، رحیم یار شوگرملزکے ایگزیکٹو ڈائریکٹر عمر شہریار اوت طارق جاوید کا نام بھی شامل ہیں۔
ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہی کے کردار کا تعین بعد میں کیا جائے گا، نائب قاصد نوازبھٹی اور مظہر عباس نے مختلف بینکس میں اکاؤنٹس کھلوا رکھےتھے۔
ایف آئی آر کے مطابق 2 مبینہ فرنٹ مین کے اکاؤنٹس میں 24 ارب کی ٹرانزکشن ہوئیں جبکہ سیکریٹری اسمبلی محمد خان بھٹی کے بھانجے واجد احمد بھٹی بھی 9 فیصد کےشیئرہولڈرز ہیں۔
یاد رہے چند روز قبل سابق وزیر اعظم عمران خان کے اتحادی چوہدری مونس الٰہی کے خلاف تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا تھا ، ذرائع کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے کی جانب سے مونس الہٰی کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کی جائیں گے۔
مزید پڑھیں : ایف آئی اے کا مونس الہٰی کےخلاف تحقیقات کا فیصلہ
ذرائع ایف آئی اے نے کہا تھا کہ مونس الٰہی نے بیرون ملک جائیدادیں بنائیں اور ہنڈی کے ذریعے رقم بیرون ملک منتقل کی۔
بعد ازاں مونس الٰہی نے اپنے خلاف ایف آئی اے کی تحقیقات کے جواب میں اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔
مسلم لیگ ق کے رہنما مونس الہیٰ نے اپنے خلاف ایف آئی اے کی جانب سے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کی خبروں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ خود پر لگے الزامات کی تفصیلات کا ابھی علم نہیں ہے لیکن اس طرح کےکیسز پہلی بار ہمارے خاندان پر نہیں بنے، ماضی میں بھی ہمارےخاندان کے خلاف انتقامی کارروائیاں ہوتی رہی ہیں۔