اشتہار

آئی ایم ایف رواں ماہ کے آخر میں قرض کی قسط جاری کرسکتا ہے، وزیر خزانہ

اشتہار

حیرت انگیز

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف رواں ماہ کے آخر تک قرض کی قسط جاری کر سکتا ہے۔

  لیڈرز اِن اسلام آباد بزنس سمٹ (ایل آئی آئی بی ایس) کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف رواں ماہ کے آخر تک قرض کی قسط جاری کر سکتا ہے جس سے جون تک زرمبادلہ کے ذخائر 9 سے 10 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف قرض کے لیے آخری راستہ ہوتا ہے اور جب آئی ایم ایف قرض پروگرام میں ہوں توکوئی پلان بی نہیں ہوتا۔ آئی ایم ایف سے طویل مدتی پروگرام ملک کیلیے ضروری ہے تاہم آئی ایم ایف کے اگلے پروگرام کے حجم کے بارے میں حتمی طور پر بات کرنا ممکن نہیں۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام میں ترقی کی شرح کم رہنے کا تاثر درست نہیں۔ آئی ایم ایف پروگرام میں زراعت اور لائیو اسٹاک معاشی ترقی بڑھا سکتے ہیں جب کہ آئی ٹی کی ایکسپورٹ بھی آئی ایم ایف پروگرام میں رہتے ہوئے بڑھ سکتی ہیں

محمد اورنگزیب نے کہا کہ آئی ایم ایف ہم سے کچھ نہیں کرا رہا، معیشت ٹھیک کرنا آئی ایم ایف سے زیادہ ہماری ضرورت ہے۔ ہم معیشت کو مستحکم کرنا چاہتے ہیں اور سب سے پہلے ٹیکس کا معیشت میں حصہ بڑھانا چاہتے ہیں۔

وزیر خزانہ  نے کہا کہ ملکی معیشت میں ٹیکس کا حصہ 9 فیصد ہے جو خطے میں سب سے کم ہے۔ ٹیکس ٹو جی ڈی  کو بڑھانا ہے۔ 1.7 بلین کے کیسز ٹریبونلز اور کورٹس میں ہیں، ٹیکس سے متعلق مقدمے جلد نمٹانے ہوں گے۔ ٹیکس کی شرح میں اضافے کی ضرورت ہے۔ چیف جسٹس سے ملنے سے قبل ٹیکس ٹریبونل کے ذریعے مقدمات ختم کریں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں اتوانائی کے نقصانات کم کرنے کیلیے بھی سنجیدہ کوشش کرنا ہوگی۔ توانائی کے شعبے میں اصلاحات ضروری ہیں۔ تیسرا بڑا مسئلہ سرکاری اداروں کا نقصان کم کرنا ہے۔

وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ پی آئی اے کی فروخت کیلئے عمل تیز کیا ہوا ہے۔ پی آئی اے کی نجکاری میں کئی مراحل طے کر چکے ہیں، اسلام آباد ایئرپورٹ کی سروسز کی نجکاری پر بھی بات ہوئی ہے، جب کہ نقصان میں چلنے والے اداروں کی بھی نجکاری ہو گی اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری پر کام کر رہے ہیں۔

محمد اورنگزیب نے مزید کہا کہ اسٹاک مارکیٹ تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے، اسٹاک مارکیٹ میں غیر ملکی سرمایہ کاری آنا خوش آئند ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مہنگائی کی شرح کم ہو رہی ہے۔ مہنگائی کم ہونے سے اسٹیٹ بینک مانیٹری پالیسی ریٹ میں کمی کرسکتا ہے۔ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کے نقصان سے بچنا ہوگا جب کہ پاکستان میں بچوں کی عدم غذائیت کی شکایت کو بھی دور کرنا ہوگا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں