کراچی: اسٹیٹ بینک کی جانب سے پاکستان فنانشل لٹریسی ویک منایا جا رہا ہے جو 8 مارچ تک جاری رہے گا۔
تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کی جانب سے پاکستان فنانشل لٹریسی ویک کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب میں گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا کہ لوگوں کے لیے فنانشل آگاہی سے ملک کی معیشت کو سہارا ملے گا، اسٹیٹ بینک تعلیمی اداروں میں فنانشل لٹریسی پر کام کر رہا ہے۔
اسٹیٹ بینک میں منعقدہ تقریب سے آن لائن خطاب کرتے ہوئے گورنر جمیل احمد نے کہا کہ فنانشل لٹریسی ویک کا مقصد اپنے لوگوں کو مضبوط بنانا ہے، اس کے ذریعے لوگوں کے فنانشل آگاہی سے ملک کی معیشت کو سہارا ملے گا۔
انھوں نے کہا کہ فنانشل تعلیم سے لوگوں کو آگاہی ملے گی، تعلیمی اداروں کو بھی فنانشل لٹریسی پر توجہ دینا ہوگی، اسٹیٹ بینک تعلیمی اداروں میں فنانشل لٹریسی پر کام کر رہا ہے، ہماری کوشش ہے کہ خواتین کو اس حوالے سے آگاہی زیادہ فراہم کی جائے، کیوں کہ ملکی معیشت میں مستحکم اور پائیدار گروتھ کے لیے خواتین کی شمولیت بہت ضروری ہے، آسان ڈیجیٹل اکاؤنٹ، راست اور دیگر سروسز اسی کا تسلسل ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ جون 2023 تک پاکستان کے 60 فی صد لوگوں کے پاس بینک اکاؤنٹ موجود تھے۔
تقریب سے خطاب میں ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر میکوئل ڈجمین نے اسٹیٹ بینک کی جانب سے اب تک کیے جانے والے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا، کنٹری ڈائریکٹر نے کہا کہ 27 فی صد پاکستانیوں کے پاس ایمرجنسی فنڈز تک رسائی حاصل ہے، ملک میں نئے آنے والوں کو فنانشل سسٹم سے آگاہی دینا بہت ضروری ہے، کیوں کہ فنانشل سسٹم کو جانے بغیر نقصان کا اندیشہ رہتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان میں لوگوں کو ڈیجیٹل فنانشل آگاہی کی سب سے زیادہ ضرورت ہے، تقریب میں مختلف بینکوں کے صدور سمیت دیگر مالیاتی اداروں کے افراد نے شرکت کی۔