تازہ ترین

آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان معاہدے پر امریکا کا ردعمل

واشنگٹن: امریکا نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)...

مسلح افواج کو قوم کی حمایت حاصل ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

ملت ایکسپریس واقعہ : خاتون کی موت کے حوالے سے ترجمان ریلویز کا اہم بیان آگیا

ترجمان ریلویز بابر رضا کا ملت ایکسپریس واقعے میں...

صدرمملکت آصف زرداری سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ...

پی ٹی آئی رہنما کے خلاف ہنگامہ آرائی کا مقدمہ درج نہ ہو سکا

کراچی: پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ کے خلاف ہنگامہ آرائی کا مقدمہ درج نہ ہو سکا، حلیم عادل کے خلاف مقدمے کے اندراج کے لیے پولیس حکام کی مشاورت جاری ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آج ہونے والی ہنگامہ آرائی کا مقدمہ حلیم عادل کے خلاف اب تک درج نہیں ہو سکا ہے، جب کہ میمن گوٹھ مقدمے میں حلیم عادل کو کل عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

تفتیشی ذرائع نے بتایا کہ کل عدالت سے جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی، جب کہ مقدمات کے اندراج پر دیگر کیسز میں بھی ان کی گرفتاری عمل میں لائی جائے گی۔

واضح رہے کہ آج سندھ میں پی ٹی آئی کے اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کو کراچی کے ضمنی الیکشن کے دوران مسلح جتھے کے ساتھ ہنگامہ کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا، الیکشن کمیشن کے حکم پر پی ٹی آئی رہنما کو پہلے حلقہ بدر بھی کیا گیا، اور پھر گرفتاری عمل میں آئی، جس پر پی ٹی آئی کارکنوں نے ایس پی دفتر پر دھاوا بول کر دروازہ توڑنے کی کوشش کی۔

پولیس حکام نے حلیم عادل شیخ کو سخت سیکیورٹی میں بکتر بندگاڑی میں ایس آئی یو صدر منتقل کیا ہے، ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر بکتر بند خود چلا کر لے گئے تھے، اس سے قبل حلیم عادل کوگڈاپ تھانے منتقل کیا گیا تھا، جہاں ان پر کار سرکار میں مداخلت اور ہنگامہ آرائی کے مقدمات درج ہیں۔

محکمہ پولیس نے پہلے الیکشن قواعد کی خلاف ورزی پر حلیم عادل کو حراست میں لیا، تاہم بعد میں 2 پرانے مقدمات پر ان کی باقاعدہ گرفتاری ڈالی گئی، پولیس حکام نے کہا کہ آج امن خراب کرنے اور ہنگامہ آرائی پر مزید مقدمات درج ہوں گے، ان کے خلاف تھانہ میمن گوٹھ اور تھانہ گڈاپ میں 2 مقدمات درج ہیں، جو 6 فروری کو تجاوزات آپریشن کے دوران ہنگامی آرائی پر درج ہوئے تھے۔

دوسری طرف آج پیپلز پارٹی نے ان کے خلاف دہشت گردی کے مقدمے کے لیے درخواست دی، اس سلسلے میں پی پی کی لیگل ٹیم قادر مندو خیل کی قیادت میں میمن گوٹھ تھانے پہنچی تھی، جہاں حلیم عادل کے خلاف تیسری ایف آئی آر درج کرانے کی درخواست دی گئی۔

ادھر صدر پی ٹی آئی کراچی خرم شیر زمان نے صورت حال پر پارٹی اجلاس طلب کیا، جس میں حلیم عادل کی گرفتاری پر مشاورت کی گئی، اجلاس میں وزیر اعلیٰ ہاؤس پر دھرنے کا فیصلہ کیا گیا، بعد ازاں پی ٹی آئی اراکین اسمبلی اور کارکنان نے وزیر اعلیٰ ہاؤس پر دھرنا دیا، تاہم کچھ دیر بعد وفاقی وزیر علی زیدی نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا، اور مزید مشاورت کے لیے کل صبح اجلاس طلب کر لیا گیا۔

Comments

- Advertisement -