جمعہ, جولائی 4, 2025
اشتہار

بھارتی آرمی چیف اپنے جھوٹ پر پوری دنیا سے معافی مانگیں، فردوس عاشق اعوان

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: معاون خصوصی برائےاطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ بھارتی آرمی چیف کو اپنے جھوٹ پر پوری دنیا سے معافی مانگیں، سفارتکاروں اور میڈیا کےایل اوسی کے دورے نے دنیا کو بھارت کا چہرہ دکھا دیا۔

تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائےاطلاعات فردوس عاشق اعوان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا پاکستان کےسچ نے بھارتی جھوٹ کو دفن کردیا، ساری دنیا نے دیکھ لیا ، بھارتی آرمی چیف کا دعویٰ کتنا بڑا جھوٹ تھا، سفارتکاروں اور میڈیا کےایل اوسی کے دورے نے دنیا کو بھارت کا چہرہ دکھا دیا، بھارتی آرمی چیف کو اپنے جھوٹ پر پوری دنیا سے معافی مانگنی چاہیئے۔

فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ کھلی دعوت کے باوجود بھارتی سفارتکار کا دورے سے فرار بھارتی جھوٹ پرمہرہے، شہری آبادی اورنہتے شہریوں کو نشانہ بنانے والے سفاک اوربزدل ہیں۔

معاون خصوصی نے کہا بھارت کب غیرملکی سفرااور میڈیا کو مقبوضہ کشمیر لے جائے گا؟ تاکہ وہ قابض افواج کے مظلوموں پر ظلم و بربریت آنکھوں سے دیکھ سکیں، مسئلہ کشمیر کشمیریوں کی امنگوں اوریواین قراردادوں کے تحت حل کرنا ہوگا۔

یاد رہے گذشتہ روز آئی ایس پی آر کی جانب سے غیر ملکی سفرا اور میڈیا نمائندگان کو لائن آف کنٹرول کے جورا سیکٹر کا دورہ کرایا گیا، غیرملکی سفارت کاروں اور میڈیا نمائندہ گان نے مقامی بازار میں دکان داروں اور شہریوں سے بات چیت کی اور بھارتی اشتعال انگیزیوں سے متاثرہ گھر خود دیکھے جبکہ انہوں نے مقامی آبادی نے بھارتی اشتعال انگیزیوں سے متعلق معلومات اکھٹی کیں، بعض سفرا نے متاثرہ دکان داروں سے اظہار یکجہتی کے لیے مختلف اشیا کی خریداری بھی کی۔

مزید پڑھیں: غیرملکی سفارتکاروں اورمیڈیا کا ایل اوسی جورا سیکٹر کا دورہ

غیرملکی سفارت کاروں اورمیڈیا نمائندگان کو بھارتی آرٹلری کے وہ گولے دکھائے گئے جو آزادی کشمیر کی شہری آبادی پر فائر کیے گئے تھے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے غیرملکی سفارت کاروں اور میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ ’’ پاکستان دنیا سےکچھ نہیں چھپارہا، کیونکہ ہمارے پاس چھپانے کوکچھ نہیں، کیا بھارت بھی سفارت کاروں کو ایسے دورہ کرنے کی اجازت دے گا؟ غیرملکی سفرا اور میڈیا کو کسی بھی جگہ جانے کی مکمل آزادی ہے اور کھلی پیشکش ہے کہ وہ خود متاثرہ علاقے کی صورتحال کا جائزہ لیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں