سکھر : سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ کے احاطے میں چچا نے پسند کی شادی کرنے والی بھتیجی پر فائرنگ کردی تاہم فائرنگ کرنے والے ملزم کو اسلحے سمیت گرفتار کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ کے احاطے میں پسند کی شادی کرنے والی لڑکی پر اس کے چچا غلام قادر نے فائرنگ کر دی۔
پولیس نے بتایا کہ رخسانہ نے نو ماہ قبل عارف نامی نوجوان سے پسند کی شادی کی تھی، جس پر لڑکی کے والد اربیلو خروس نے ایئرپورٹ تھانے پر اغوا کا مقدمہ عارف اور اس کے رشتہ داروں کے خلاف درج کروایا تھا۔
جس کے بعد پٹیشنر اربیلو نے لڑکی کی بازیابی کیلئے سندہ ہائی کورٹ سکھر بینچ میں درخواست دائر کی تھی عدالتی احکامات کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے رخسانہ کو کراچی سے بازیاب کروا کر عدالت میں پیش کیا۔
سندہ ہائی کورٹ سکھر بینچ کے جسٹس خادم حسین تنیو کی عدالت میں لڑکی نے اپنے شوہر عارف کے ساتھ رہنے کی خواہش کا اظہار کیا۔
مزید پڑھیں : 19سالہ عائشہ اور 22سالہ حسن کو پسند کی شادی کرنے پر قتل کردیا گیا
عدالت نے بیان سننے کے بعد رخسانہ کو اپنے شوہر کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی ، عدالتی فیصلے کے بعد جب رخسانہ اپنے شوہر کے ہمراہ عدالت کے احاطے میں موجود تھی تو اچانک اس کے چچا غلام قادر نے فائرنگ کر دی، جس سے رخسانہ شدید زخمی ہو گئی۔
پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو اسلحے سمیت گرفتار کر لیا جبکہ زخمی رخسانہ کو تشویشناک حالت میں سکھر کے ایک نجی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
واقعے کی اطلاع کے بعد ایس ایس پی سکھر اظھر خان مغل عدالت پہنچ گئے، جہاں سے ملزم کو اے سیکشن پولیس کی تحویل میں دے دیا گیا۔
ایس ایس پی سکھر کے مطابق پولیس نے واقعے کی تفتیش شروع کر دی ہے جبکہ ملزم کا اسلحے سمیت عدالتی احاطے میں پہنچنے کے حوالے عدالت میں لگے سکیورٹی کیمروں کی مدد سے جائزہ لیا جا رہا ہے اس کے علاؤہ کرائم سین یونٹ کی ٹیم نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر خون کے سمپلز اور شواہد اکٹھے کئے۔
پولیس کے مطابق نجی اسپتال میں لڑکی کا علاج جاری ہے جہاں ہر اس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔