تازہ ترین

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

پاکستان، اوپن ہارٹ سرجری کے بغیر دل کے والو کی تبدیلی کا پہلا آپریشن کامیاب

ملتان : امریکا کے ماہر امراض قلب کی تین رکنی ٹیم نے پاکستان میں چھ مریضوں میں ایورٹک والو کو بغیر اوپن ہارٹ سرجری کے نصب کردیا ہے، جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے باعث ناکارہ والو کو نکالنے کی بھی ضرورت نہیں پڑی.

تفصیلات کے مطابق اپنی نوعیت کا منفرد آپریشن چوہدری پرویز الہی انسٹیٹوٹ آف کارڈیالوجی میں امریکا سے آئے ڈاکٹر بروس جونز کی سربراہی میں تین رکنی امریکی ٹیم نے پاکستانی ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی معاونت سے کیا، پہلی بار تین مریضوں کا آپریشن جمعرات کو جب کہ دیگر تین مریضوں کے دل کے والو کی تبدیلی کا آپریشن آج کیا گیا، تمام مریضوں کی حالت خطرے سے باہر ہے.

اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر رانا الطاف کا ڈاکٹر بروس جونز کی ٹیم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اس آپریشن کی خاص بات کسی قسم کی بیرونی چیر پھاڑ کے بغیر دل کے اہم ترین والو کو تبدیل کرنا تھا جو کہ ایک حیرت انگیز عمل تھا تاہم مہارت اور جدید ٹیکنالوجی کے باعث انہونی کو ہونی بنادیا گیا.

اس موقع پر ڈاکٹر بروس جونز نے بتایا کہ تبدیلی والو کے لیے غیر جراحتی طریقہ آپریشن استعمال کیا گیا جس میں اوپن ہارٹ سرجری کے بجائے شہ رگ کے ذریعے نیا ایورٹک والو نصب کر کے اسے بائیں ونٹریکل سے جوڑ دیا گیا جب کہ ناکارہ والو کو نکالنے کی بھی ضرورت نہیں پڑی.

ڈاکٹر برو جونز کا کہنا تھا کہ اس آپریشن کی سب سے خاص بات اس آپریشن میں قدرتی انسانی ایورٹک والو استعمال کیا گیا ہے جو اعضاء کو عطیہ کرنے کی وصیت کرکے انتقال کر جانے والے افراد کے جسم سے حاصل کیے گئے تھے، عطیہ کرنے والے مر گئے لیکن ان کے دل کا والو اب ایک انسان کو زندہ رکھے ہوئے ہیں.


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -