اشتہار

مریخ پر مائع پانی کی جھیل مل گئی، سائنس دانوں کا دعویٰ

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن: سائنس دانوں نے مریخ پر جمی برف کے نیچے 12 میل چوڑی مائع پانی کی ایک جھیل کا سراغ لگایا ہے۔

امریکی جرنل سائنس میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ سرخ سیارے پر پہلی مرتبہ اتنا زیادہ مائع پانی دریافت کیا گیا ہے، سائنس دان ایریکو فلامینی کا کہنا ہے کہ وہاں پانی موجود ہے ہمیں اس بابت کوئی شک نہیں ہے۔

سائنس دان اس سیارے پر پانی کی موجودگی کے حوالے سے ایک طویل عرصے سے تحقیق میں مصروف تھے کیونکہ اس سے یہ واضح ہوسکتا ہے کہ کیا اس سیارے پر کبھی زندگی بھی موجود تھی یا کیا اب بھی وہ کسی شکل میں وہاں موجود ہوسکتی ہے؟

- Advertisement -

آسٹریلیا کی سون برن یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ایلن کے مطابق ’یہ ایک حیران کن نتیجہ ہے، جس میں یہ ثابت کیا گیا ہے کہ مریخ پر مائع پانی موجود ہے، اس کا مطلب ہے کہ اس سیارے پر کسی نہ کسی صورت میں زندگی کے لیے موافق حالات رہے ہوں گے۔‘

سائنس دانوں کے مطابق یہ بات بھی اہم ہے کہ اگر مریخ پر پانی مائع شکل میں موجود ہے تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ کسی انسانی مشن کے اس سرخ سیارے پر اترنے کی صورت میں زمین کے اس اہم سایہ سیارے پر انسانوں کو زندہ رہنے میں بھی مدد مل سکے گی۔

مریخ پر ملنے والی اس جھیل میں نہ تیرا جاسکتا ہے اور نہ ہی یہ پانی پیا جاسکتا ہے کیونکہ یہ اس سیارے کی سطح پر انتہائی سفاک اور سرد ماحول میں جمی برف سے کوئی ڈیڑھ کلو میٹر تہہ میں ہے۔

ناقدین سائنس دانوں کے مطابق دریافت کی گئی جھیل ایک طرف تو انتہائی سرد اور خراب ماحول میں ہے اور دوسری جانب اس میں سیارے سے نمکیات اور معدنیات کی انتہائی زیادہ ملاوٹ ہوئی ہوگی، جس کی بنا پر اسے مائع پانی کہنا درست ہوگا۔

سائنس دانوں کے مطابق نکتہ انجماد سے کہیں نیچے پانی مائع حالت میں نہیں مل سکتا اور مائع حالت میں پانی کا ملنا خود یہ بتا رہا ہے کہ اس میں میگنشیم، کیلشیم اور سوڈیم کی بھاری مقدار موجود ہوسکتی ہے۔

واضح رہے کہ مریخ اب سرد، خشک اور بنجر سیارہ ہے، تاہم 3.6 ارب برس قبل ایسا نہیں تھا تب یہ ایک گرم اور نم زدہ سیارہ ہوتا تھا اور اس پر بڑی مقدار میں مائع پانی موجود تھا۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک’پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں