تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

آٹزم، ذہنی امراض میں متبلا بچوں کے لیے پہلا نیشنل پروگرام تیار

کراچی: آٹزم اور ذہنی امراض میں متبلا بچوں کے لیے پہلا نیشنل پروگرام تیار کر لیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کی ہدایت پر ملک میں آٹزم اور ذہنی امراض کے بچوں کے لیے پہلا نیشنل پروگرام تیار کر لیا گیا ہے۔

ترجمان وزارت صحت کا کہنا ہے کہ وزارت صحت چاروں صوبوں، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان سینٹرز کے قیام میں مدد کرے گی، اور آٹزم مرض میں مبتلا بچوں کے لیے اسلام آباد میں جدید سینٹر قائم کیا جائے گا، جس میں بچوں کو تعلیم کے ساتھ ٹریٹمنٹ بھی دیا جائے گا۔

قادر پٹیل نے کہا آٹزم اور ذہنی امراض میں مبتلا بچوں کے تحفظ کے لیے قانون سازی کی جائے گی، اور ان بچوں کا ملک بھر میں سروے کے ذریعے ڈیٹا اکٹھا کیا جائے گا۔

وزیر صحت کے مطابق یونیسیف بھی اس سلسلے میں وزارت صحت پاکستان کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہے، انھوں نے کہا ہم صحت کے شعبے میں بہتری کے لیے عملی اور مؤثر اقدامات کو یقینی بنا رہے ہیں۔

واضح رہے کہ آٹزم سپیکٹرم ڈس آرڈر یا اے ایس ڈی ساری عمر رہنے والی ایک ایسی بیماری ہے، جس میں مریض کا لوگوں سے بات کرنا، اور انسان کی ذہنی استعداد کا عمل متاثر ہوتا ہے، اس کا تعلق دراصل دماغ کی نشوونما سے ہے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق ہر 100 میں سے ایک بچہ آٹزم کا شکار ہے، ابتدائی بچپن میں اس کی علامات کا پتا لگایا جا سکتا ہے، لیکن آٹزم کی تشخیص اکثر کافی دیر سے ہوتی ہے۔ آٹسٹک لوگوں کی صلاحیتیں اور ضروریات مختلف ہوتی ہیں، اگرچہ آٹزم کے شکار کچھ لوگ آزادانہ طور پر زندگی گزار سکتے ہیں، لیکن بعض لوگ شدید معذوری کا شکار ہو جاتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -