لاہور : وزیر خوراک پنجاب نے فلور ملز مالکان کے مطالبات تسلیم کرنے کی یقین دہانی کرادی، مجوزہ معاہدہ کے تحت انتظامیہ، محکمہ خوراک کی ٹیم فلور ملز کی حدود میں داخل نہیں ہوسکے گی، 20 اب کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت805روپے ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق وزیرخوراک پنجاب عبدالعلیم خان نے فلور ملزایسوسی ایشن سے رابطہ کیا ہے، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیرخوراک پنجاب نے فلور ملز کے مطالبات تسلیم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
انہوں نے فلور ملز ایسوسی ایشن کو مذاکرات کے لئے بلالیا، فلور ملز اور محکمہ خوراک میں آج تحریری معاہدہ طے پا جائے گا، ذرائع کے مطابق مجوزہ معاہدے میں فلورملز3دن کی بجائے7دن کا ذخیرہ رکھ سکیں گی۔
اس کے علاوہ فلور ملز صوبے کے کسی بھی ضلع سے گندم کی خریداری کرسکیں گی فلور ملز فی باڈی1200بوری کا ذخیرہ رکھنے کی مجاز ہوں گی۔
مجوزہ معاہدہ کے تحت انتظامیہ،محکمہ خوراک کی ٹیمیں فلورملز کی حدودمیں داخل نہیں ہوسکیں گی، ذرائع کا کہنا ہے کہ عیدالفطر تک محکمہ خوراک گندم خریداری کا ہدف مکمل کرلے گا، ہدف مکمل کرنے کے بعد فلورملز کو گندم خریداری کی کھلی چھٹی ہوگی۔
اس حوالے سے چیئرمین فلور ملز کا کہنا ہے کہ فلور ملز ایسوسی ایشن نے آٹے کی قیمتوں میں کیا گیا اضافہ واپس لے لیا ہے،20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت805روپے ہوگی۔
بعد ازاں حکومت پنجاب کی جانب سے فلور ملز پر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی کے بعد پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن نے ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا۔
لاہور سے الماس احمد خان کی رپورٹ کے مطابق مختلف فلور ملز پر چھاپہ مارکر ان کی گندم ضبط کرنے کے خلاف پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن پیر سے ہڑتال پر تھی۔
حکومت پنجاب کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد آج سے ہڑتال ختم کرنے کااعلان کردیا گیا، چیئرمین فلور ملز ایسوسی ایشن عبدالروف فلور ملز ایسوسی ایشن کے مطابق اوپن مارکیٹ میں گندم کی قیمت کے تناسب سے آٹے کے سرکاری ریٹ مقرر کرنے کے معاملات پر حکومت پنجاب سے عید کے بعد مذاکرات ہوں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ وزیر خوراک پنجاب عبدالعلیم خان نے فلور ملز مالکان سے ملاقات کے موقع پر کہا تھا کہ گھوسٹ فلور ملز بند کریں گے،انہیں گندم کا سرکاری کوٹہ نہیں ملے گا۔
مزید پڑھیں : گھوسٹ فلور ملز بند کریں گے،انہیں گندم کا سرکاری کوٹہ نہیں ملےگا،علیم خان
انہوں نے کہا کہ کوٹے کے لیے کام کرنے والی ملزگندم کی قلت کا باعث بنتی ہیں، فلور ملز کے بجلی کے بلوں سے اُن کی ورکنگ کا تعین کریں گے۔
عبد العلیم خان نے کہا کہ محکمہ خوراک کو حقیقت پسندانہ پالیسی اپنانے کی ہدایت کی ہے، حکومت پرگندم خریداری اور بار دانے کا غیرضروری بوجھ ہے، چاول اور چینی کی طرح گندم بھی نجی شعبے کے پاس ہونی چاہیے۔