تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وبا کے خاتمے کا مشن، نئی امید جاگ اٹھی، تحقیق میں اہم دریافت

عالمی کورونا وبا کے آغاز سے ہی ماہرین اس پر مختلف تحقیق کررہے ہیں، اس مرتبہ محققین نے ‘فلوویکسین’ کے کورونا مریضوں پر اثرات کو دریافت کیا ہے۔

امریکا میں ہونے والی نئی طبی تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ فلو کی ویکسینیشن سے ممکنہ طور پر کورونا وائرس کے سنگین اثرات سے بھی کسی حد تک تحفظ ملتا ہے۔ 75 ہزار کورونا مریضوں پر ہونے والے مشاہدے سے پتا چلا کہ وہ افراد جنہوں نے فلوویکسین لگوائی تھی ان میں فالج، بلڈ کلاٹس اور دیگر سنگین اثرات کی شرح نمایاں حد تک کم تھی۔

اسی طرح فلو ویکسینیٹڈ کورونا مریضوں کے آئی سی یو میں داخلے کی شرح بھی کم رہی البتہ فلو ویکسین سے کورونا مریضوں کی ہلاکت کی شرح تو کم نہیں ہوئی مگر ایک سابقہ تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ یہ ویکسین مدافعتی نظام کے ابتدائی ردعمل کو مضبوط بناکر کوورنا وائرس کے خلاف کسی حد تک تحفظ فراہم کرسکتی ہے۔

تحقیق کے مطابق فلو ویکسین یافتہ مریضوں کی صحت دیگر کورونا مریضوں کے مقابلے میں بہتر ہوتی ہے۔ یہ تجربہ میامی نامی امریکی یونیورسٹی میں ہوا جس میں شامل ماہرین نے بتایا کہ ہم نے فلو ویکسین کے کورونا کی سنگین شدت سے تعلق کو دریافت کیا ہے، اگر اس پر مزید کام کیا گیا تو مستبل میں مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔

محققین کا ماننا ہے کہ ایسے ممالک جہاں کورونا ویکسین کی قلت کا سامنا ہے ان کے لیے فلو ویکسین سے کافی حد تک مدد مل سکتی ہے۔ اس مشاہدے کے دوران ماہرین نے فلو ویکسین یافتہ کورونا مریضوں کا موازنہ فلو ویکسین نہ لگوانے والے کورونا مریضوں سے کیا جس کے بعد مذکورہ بالا نتائج سامنے آئے۔

اس تحقیق کے دونوں گروپس کے مریضوں کی عمر، جنس، قومیت، طبی مسائل بشمول ذیابیطس اور پھیپھڑوں کے امراض، طرز زندگی کے عناصر جیسے غذا وغیرہ کو بھی مدنظر رکھا گیا۔ اس تحقیق کے نتائج ابھی کسی جریدے میں شایع نہیں ہوئے لیکن یہ یورپین سوسائٹی آف کلینکل مائیکروبائیولوجی اینڈ انفیکشیز ڈیزیز کے آن لائن اجلاس میں پیش کیے گئے۔

Comments

- Advertisement -