تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

دبئی میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں 35 فیصد اضافہ متوقع

ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں اقتصادی قوانین میں حالیہ اصلاحات کے باعث دبئی کی معیشت میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں 35 فیصد اضافے کی توقع کی جا رہی ہے۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق دبئی اقتصادیہ کے ڈائریکٹر جنرل سمیع القامزی کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں کمرشل کمپنیوں کے قانون میں ترمیم کے سبب دبئی میں غیر ملکی سرمایہ کاری کا رحجان پایا جاتا ہے۔

اقتصادی قوانین میں حالیہ اصلاحات کے باعث دبئی کی معیشت میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں 35 فیصد اضافے کی توقع کی جا رہی ہے۔

القامزی کا کہنا ہے کہ حالیہ ترامیم سے ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے بہاؤ اور معیار کے ساتھ ساتھ امارات کی مجموعی معاشی نمو پر دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔

نئی اصلاحات جو اس ماہ کے آغاز میں عمل میں لائی گئی ہیں ان کے پیش نظر غیر ملکی شہریوں کو امارات کے اندر کمرشل کمپنیوں کے لیے 100 فیصد ملکیت کی اجازت دے دی جائے گی۔

القامزی کا کہنا تھا کہ ان تبدیلیوں سے متحدہ عرب امارات میں مسابقت اور کاروبار کے لیے آسانیاں پیدا کرنے میں مزید سرمایہ کاری لانے اور نئی ملازمتوں کے مواقع فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ غیر ملکی شہریوں کو کمرشل کمپنیوں کی 100 فیصد ملکیت کی اجازت دینے سے نہ صرف غیر ملکی و ملکی سرمایہ کاری میں بھی نمایاں اضافہ ہوگا بلکہ ان ترامیم سے سرمایہ کاروں کو اپنے کاروبار کو سنبھالنے اور چلانے کی مکمل آزادی بھی حاصل ہوگی۔

ڈائریکٹر جنرل نے یہ بھی امید کی ہے کہ نیا قانونی فریم ورک انفرادی سرمایہ کاروں اور رہائشیوں کو خاص طور پر چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری شعبے میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دے گا۔

متحدہ عرب امارات کی سرکاری خبر رساں ایجنسی وام کے مطابق ان نئی اصلاحات کا مقصد مینو فیکچرنگ، ہائی ٹیک صنعتوں، ڈیجیٹل معیشت، تفریح، انجینئرنگ اور قانونی مشاورتی خدمات میں طویل مدتی سرمایہ کاری لانا ہے۔

اس پروگرام سے غیر ملکیوں کو مکمل ملکیت دینے اور اس کے بعد آنے والی سرمایہ کاری سے نہ صرف نجی شعبے بلکہ مجموعی معیشت میں بھی آپریشنل اور انتظامی اہلیت میں اضافہ ہوگا۔

القامزی نے مزید کہا کہ ان ترامیم کے نتیجے میں متحدہ عرب امارات مسابقت میں اضافے سے فائدہ اٹھائے گا جس سے ورلڈ بینک کی ڈوئنگ بزنس رپورٹ میں بھی امارات کی پوزیشن مزید بہتر ہوگی۔

Comments

- Advertisement -