غیر ملکی کرکٹ لیگز معاوضوں کے باعث پرکشش ہیں کیا آپ جانتے ہیں کہ سب سے زیادہ کس ملک کے کھلاڑی غیر ملکی لیگز کھیلتے ہیں؟
پاکستان کرکٹ ٹیم جو ان دنوں اپنی اعلیٰ کارکردگی کے بجائے حالیہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بدترین کارکردگی اور ٹیم میں اختلافات کی خبروں کے باعث زیادہ زیر بحث ہے مگر قومی کرکٹرز کی مقبولیت دنیا بھر میں قائم ہے۔
اس کا اظہار اس بات سے ہوتا ہے کہ دنیا بھر میں جہاں جہاں کرکٹ کھیلی جاتی ہے وہاں کھیلی جانے والی لیگز میں جن ممالک کے کرکٹرز سب سے زیادہ کھیلتے ہیں ان میں گرین شرٹس کا دوسرا نمبر ہے۔
یہ انکشاف انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو رچرڈ گولڈ نے کیا ہے۔
اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں رچرڈ گولڈ نے کہا کہ دنیا بھر میں ہونے والی غیر ملکی لیگز میں انگلینڈ کے کھلاڑی سب سے حصہ لیتے ہیں۔ تاہم انہوں نے اس کے ساتھ ہی یہ انکشاف بھی کیا کہ اس فہرست میں دوسرا نمبر پاکستانی کرکٹرز کا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ برس 74 انگلش کوالیفائیڈ مینز کرکٹرز نے دنیا کے مختلف ممالک میں کھیلی جانے والی لیگز میں حصہ لیا جب کہ دوسرے نمبر پر پاکستان رہا جس کے 45 کھلاڑیوں نے غیر ملکی لیگز میں شرکت کی۔
واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کی حالیہ ناقص پرفارمنس کے باعث پی سی بی نے بھی کھلاڑیوں کو غیر ملکی لیگز کی این او سیز کے حوالے سے سخت پالیسی اپنائی ہے۔
مزید کھلاڑیوں کو بھی این او سی نہ دینے کا فیصلہ
کینیڈا میں کھیلی جانے والی گلوبل لیگ کے لیے پی سی بی نے بابر اعظم، محمد رضوان اور شاہین شاہ آفریدی کو این او سی دینے سے یہ کہتے ہوئے انکار کر دیا کہ مذکورہ کھلاڑی تینوں فارمیٹ میں قومی ٹیم کے اہم کھلاڑی ہیں اور آئندہ ٹیم کی مصروفیات کے باعث انہیں این او سی نہیں دی جا سکتی۔