کابل : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وفد کے ہمراہ سہ فریقی مذاکرات میں شرکت کےلیے کابل پہنچ گئے، کابل پہنچنے پر افغانستان کے نائب وزیر خارجہ نے شاہ محمود قریشی کا استقبال کیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان، افغانستان اور چین کے درمیان سہ فریقی مذاکرات کابل میں ہوں گے، پاکستانی وفد میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ سمیت سیاسی, سول اور عسکری حکام شامل ہیں، اس حوالے سے سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ کابل میں کل ہونے والے مذاکرات میں3 ادوار ہوں گے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے روانگی سے قبل گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چین اور پاکستان افغانستان کی بہتری چاہتے ہیں، افغانستان میں امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی چاہتے ہیں۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم دوستی، امن اور خوشحالی کا پیغام اور تجاویز لے کر گئے جس پر تبادلہ خیال ہوگا، خواہش ہے ہمارا خطہ ترقی کے دوڑ میں آگے بڑھے، 21 ویں صدی اگر ایشیا کی ہے تو اس کے لئے امن ضروری ہے۔
سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ پہلے دور میں افغانستان کی سیاسی صورتحال پر بات چیت ہوگی، افغان طالبان سے مفاہمتی عمل پر بھی بات چیت کی جائے گی، اس کے علاوہ مذاکرات کے دوسرے دور میں فریقین کے درمیان خطے میں تعاون پر بات چیت ہوگی جبکہ تیسرے دور میں سیکیورٹی تعاون پر گفتگو کی جائے گی۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی افغانستان کے ایک روزہ دورے پر کابل پہنچ گئے، ان کے ہمراہ سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ، اور وزارتِ خارجہ کے اعلیٰ حکام موجود ہیں۔ pic.twitter.com/onR3TZrRH4
— Govt of Pakistan (@pid_gov) December 15, 2018
سفارتی ذرائع کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کابل میں افغانستان اور چین کے وزرائے خارجہ و اعلیٰ حکام سے ملاقات کی۔
سفارتی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ سہ فریقی مذاکرات میں افغان سر زمین دہشت گردی میں استعمال کئے جانےکامعاملہ بھی اٹھائےجانے کا امکان ہے۔
اس کے علاوہ یہ بھی امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ پاکستان اس موقع پر چین کے قونصل خانے پر حملے کا معاملہ بھی اٹھائے گا، چینی قونصلیٹ حملے میں این ڈی ایس اور را کے مبینہ طور پر ملوث ہونے پر غور کیا جائے گا۔