تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

کرتارپورصاحب کا راستہ کھولنے کا معاملہ پاکستان سے اٹھانے پرسشما سوراج سدھو پر برس پڑیں

نئی دہلی : پاکستان کے لئے خیرسگالی کے جذبات اورعمران خان کی تقریب حلف برداری میں شرکت سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو کو مہنگی پڑگئی، وزیرخارجہ سشما سوراج نے سدھو کی سرزنش کرتے ہوئے کہا سدھو نے دورہ پاکستان کی اجازت کا غلط اور سیاسی استعمال کیا۔

تفصیلات کے مطابق انتہا پسند ہندوؤں کے بعد بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج بھی سابق اسٹارکرکٹراور رکن اسمبلی نوجوت سدھو پر برس پڑیں، کرتارپور صاحب کا راستہ کھولنے کا معاملہ پاکستان سے اٹھانے پر سشما سوراج نے سدھو کی خوب سرزنش کی۔

سشما سوراج کا کہنا تھا سدھونے دورہ پاکستان کی اجازت کا غلط اور سیاسی استعمال کیا۔

یاد رہے سدھو نے میڈیا بریفنگ میں کہنا تھا پاکستان کرتارپور صاحب راستہ کھولنے پر تیار ہے، اپنے دوست اور پاکستان کے وزیراعظم کا شکریہ ادا کرنے کے لئےالفاظ نہیں ہیں، یہ پہل اتنی جلدی ہوئی کہ اس کا اندازہ بھی نہیں تھا، بھارت پاکستان کی خیرسگالی کاجواب دے۔

مزید پڑھیں : پاکستان کرتاپور کا راستہ کھولنے کو تیار ہے، بھارت خیرسگالی کاجواب دے، سدھو

سدھو نے عمران خان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی تھی اور پاکستان کی جانب سے خیرسگالی کے جذبات پر بھارتی حکام کو بھی جواب میں پاکستان سے تعلقات بہتر بنانے پر زور دیا تھا۔

خیال رہے وزیراطلاعات فواد چوہدری نے برطانوی خبررساں ادارے کو انٹرویو میں تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان سکھ یاتریوں کے لئے جلد کرتار سنگھ بارڈر کھول دے گا، جس کے بعد یاتری ویزے کے بغیر گردوارہ دربار صاحب کے درشن کرسکیں گے۔

واضح رہے بھارت کے سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے عمران خان کی حلف برداری میں شرکت اور آرمی چیف جنرل جاوید باجوہ مختصر ملاقات کی تھی، ملاقات میں آرمی چیف نے نوجوت سنگھ سدھو سے گرمجوشی سے مصافحہ کیا، خیریت دریافت کی اور گلے بھی ملے۔

جس کے بعد بھارتی میڈیا اور انتہا پسند آگ بگولہ ہوگئے تھے، مشتعل افراد نے سدھو کے پوسٹر اور پتلے کو آگ لگائی گئی جبکہ انتہا پسند جماعتوں نے بھارت کے مختلف علاقوں میں مظاہرے کیے، جس میں سدھو کے پتلے کو بھی نذر آتش کیا گیا تھا۔

Comments

- Advertisement -