اسلام آباد: پاکستانی دفتر خارجہ کی ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت میں گائے کے ذبیح پر صرف مسلمانوں پر ظلم کرنا اور انہیں ہی نشانہ بنانا درست نہیں.
اسلام آباد میں دفتر خارجہ کے ترجمان خلیل اللہ نے ہفتہ وار بریفنگ میں بتایا کہ منی حادثے میں نواسی پاکستانی شہید اور نو زخمی ہوئے جبکہ تینتالیس افراد لاپتہ ہیں اور پاکستانیوں کی تلاش کا کام جاری ہے۔
دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ بھارت گائے کا گوشت فروخت کرنے والا دوسرا بڑا ملک ہے، صرف مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنانا ٹھیک نہیں.
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان شام میں کسی قسم کی جارحیت کو سپورٹ نہیں کرتا، شام کے مسئلے کو مذاکرات سے حل کیا جائے، رو س کی جانب سے حملے کو پاکستان سپورٹ نہیں کرتا، اب ظاہر ہے بھارت سے برآمد کیا جانے والا گائے کا گو شت گائے کاٹ کر ہی حا صل کیا جا تا ہے لیکن معاملہ کثیر زرمبادلہ کا ہے، جس کے سبب بھارت کے سلاٹر ہا ؤس میں دھڑا دھڑ گائے ذبحہ ہو کر بیرون ملک ایکسپورٹ کیجا رہی ہیں لیکن بھارت میں
گائے کی فروخت پر پابندی اور گائے کے گو شت کھانے پر مسلمانوں کا قتل بھارتی حکومت کی تنگ نظری کا منہ بولتا ثبوت ہے.
دفترخا رجہ نے کہا کہ پاکستان، افغان حکومت اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات چاہتا ہے، انکا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں داعش کا کوئی وجود نہیں ہے اور ملک میں داعش کی موجودگی برداشت نہیں کی جائے گی۔