اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ گرے لسٹ میں رہتے ہوئے ایکشن پلان پرعمل درآمد یقینی بنائیں گے.
ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایف اے ٹی ایف کی جانب سے پاکستان کا نام گرے لسٹ میں شامل کرنے پر ردعمل دیتے ہوئے کیا.
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ ایکشن پلان پرعمل درآمد یقینی بنائیں گے، مطمئن ہونے پرایف اے ٹی ایف گرے لسٹ سے نام نکال دے گا.
ترجمان دفترخارجہ کے مطابق فروری میں بتا دیا تھا کہ پاکستان کو جون میں گرے لسٹ میں ڈالا جائے گا، پاکستان اور ایف اے ٹی ایف میں ایکشن پلان پربات چیت ہورہی، ہماری کارکردگی بہترہوئی تو نام واپس نکل سکتا ہے، البتہ اگر کارکردگی بہتر نہ ہوئی، تو مسائل ہوں گے. اس سے پہلے بھی گرے لسٹ سے کارکردگی کی بنیاد پر باہر آئے تھے.
مسئلہ کمشیر
دفتر خارجہ نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم کی بھی تحقیقات کرائے، یورپی یونین کو مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں نظرنہیں آتیں. پاکستان جمہوری ملک ہے، آئین کے تحت سول سوسائٹی کوحقوق حاصل ہیں.
افغان طالبان اور سیزفائر
دفتر خارجہ نے کہا کہ مشیر قومی سلامتی کے استعفے سے پاک افغان مذاکرات متاثرنہیں ہوں گے، پاکستان افغانستان میں مفاہمت اورامن اقدامات کی حمایت کرتا ہے، مفاہمتی اقدامات میں تمام ممکن سہولتیں بھی فراہم کریں گے.
انھوں نے کہا کہ افغان طالبان کو سیزفائر پیش کش قبول کرنی چاہیے، تمام افغان فریقین کو مذاکرات کی میز پر آنا چاہیے، پاکستان افغان مفاہمتی عمل میں بھرپورتعاون کررہا ہے.
پاک امریکا تعلقات
انھوں نے کہا کہ امریکا کے ساتھ اعتماد سازی میں بہتری آئی ہے، ملا فضل اللہ کی ہلاکت دہشت گردی کی خلاف اہم پیش رفت ہے.
ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کا نام گرے لسٹ میں شامل کردیا
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔