تازہ ترین

اسرائیل کا ایران کے شہر اصفہان پر میزائل حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کے لیے وزیر خارجہ دوشنبے جائیں گے: دفتر خارجہ

اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی شنگھائی کو آپریشن آرگنائزیشن (ایس سی او) اجلاس کے لیے دوشنبے جہاں وہ پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے۔

تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران بتایا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ایس سی او اجلاس کے لیے دوشنبے روانہ ہو رہے ہیں۔ وزیر خارجہ ایس سی او سربراہی اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی جارحیت میں اضافہ ہوا ہے، پاکستان کو حریت رہنماؤں کی صحت پر شدید تشویش ہے۔ ’مقبوضہ کشمیر میں حریت
رہنماؤں کی نظر بندی کی مذمت کرتے ہیں، تہاڑ جیل سمیت نام نہاد تفتیشی مراکز میں حراست پر تشویش ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد بلدیاتی انتخابات کو عوام نے مسترد کردیا، مقبوضہ کشمیر میں پولنگ اسٹیشن پر ٹرن آؤٹ نہیں تھا، لگتا ہے مقبوضہ کشمیر میں حالات بھارتی کنٹرول سے باہر ہوگئے ہیں، بھارت ڈرامے کر کے توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش کر رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے بھارت سے مذاکرات کا کہا تھا، بھارت ہامی بھرنے کے باوجود پیچھے ہٹ گیا۔ ایس سی او اجلاس میں پاک بھارت وزارئے خارجہ کی ملاقات کی کوشش نہیں کی۔

ترجمان نے کہا کہ بنگلہ دیش میں ایگریما پر ڈپلومیٹک چینلز سے بات چیت جاری ہے، سعودی عرب سے 1500 پاکستانیوں کی حراست پر بھی رابطہ میں ہیں۔ بے دخل افراد کے حوالے سے قونصلر رسائی دی گئی ہے۔ پاکستانی قونصلیٹ ٹریول ڈاکومنٹ جاری کر رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ازمیر میں کمپنی کے مالک سے قونصل خانے نے خود رابطہ کیا، زلمے خلیل زاد کے دورے میں افغان مفاہمتی عمل پر بات چیت ہوئی۔ دونوں ممالک نے باہمی طور پر آگے بڑھنے پر اتفاق کیا۔

دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغان طالبان کو مذاکرات پر لانا امریکا، افغان حکومت و دیگر کی ذمے داری ہے، زلمے خلیل زاد اسی حوالے سے باقی ممالک کا دورہ بھی کر رہے ہیں۔ ہم افغانستان کی قیادت میں افغان مفاہمتی عمل کے حامی ہیں، زلمے خلیل زاد کا آنا عکاس ہے کہ وہ بھی آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔

ترجمان نے مزید کہا کہ شکیل آفریدی پر ہمارے مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ پاک چین اقتصادی راہداری میں سعودی عرب کی شمولیت پر تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔

انہوں نے کہا کہ نئی حکومت آنے کے بعد امریکا سے روابط میں اضافہ ہوا ہے۔

بھارت اور روس کے دفاعی معاہدہ پر ترجمان دفترخارجہ نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی طرح کی ہتھیاروں کی دوڑ میں نہیں، لیکن اگر کسی ملک کو خطرہ ہو تو ہم جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔

ترجمان نے بتایا کہ عالمی غیر سرکاری تنظیموں کے کام کرنے پر کوئی پابندی نہیں، جن تنظیموں نے درخواست دی ان میں سے 50 فیصد کو اجازت دی گئی۔ 141 عالمی این جی اوز کےمعاملات دیکھے 74 کو کام کرنے کی اجازت دی۔

Comments

- Advertisement -