پاکستان کی سر زمین پر افغانستان سے لائے جانے والے غیر ملکی اسلحے کے استعمال کے ثبوت پھر سے منظر عام پر آگئے۔
تفصیلات کے مطابق افواج پاکستان گزشتہ دو دہائیوں سےکالعدم ٹی ٹی پی کے خلاف دہشتگردی کی جنگ لڑرہی ہے سب جانتے ہیں کالعدم ٹی ٹی پی کے دہشتگردوں کو افغانستان میں امریکا کا چھوڑا ہوا اسلحہ دستیاب ہے۔
کالعدم ٹی ٹی پی کو ہتھیاروں کی فراہمی سے پاکستان میں دہشتگردی میں اضافہ ہوا، 29 دسمبر کو میر علی میں دہشتگردوں کے خلاف انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیا گیا تھا۔
اس آپریشن میں فائرنگ کے تبادلے میں دہشت گرد کمانڈر راہزیب کھورے سمیت 5 دہشت گرد ہلاک ہوئے، دہشتگردوں سے غیر ملکی اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہوا، پہلے بھی متعدد بار پاکستان میں دہشتگردی کے حملوں میں غیر ملکی ہتھیار استعمال کیے گئے۔
بلوچ لبریشن آرمی نے بھی انہی ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے فورسز پر حملے کئے، ژوب گیریژن پر ہونے والے حملے میں بھی کالعدم ٹی ٹی پی کی جانب سے امریکی اسلحہ استعمال کیا گیا۔
میانوالی ائیر بیس حملے میں دہشت گردوں سے برآمد ہونے والا اسلحہ غیر ملکی ساخت کا تھا، ڈی آئی خان میں درابن، ٹانک میں بھی دہشتگردوں کے پاس جدید غیر ملکی اسلحہ تھا۔
فورسز نے افغانستان سے پاکستان آنیوالی گاڑی سے پیاز کی بوریوں سے جدید امریکی ہتھیار برآمد کئے، افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد ہتھیار کالعدم ٹی ٹی پی نے سرحد پار دہشت گردی میں استعمال کئے۔